سوشل میڈیا پر ’بائی کاٹ اترنگی رے‘ اور ” بائی کاٹ بالی وڈ ” کے ہیش ٹیگ گردش میں ہیں، جس میں اسی بات کا واویلا مچایا جارہا ہے کہ اکشے کمار، سارہ علی خان اور دھنوش کی اس فلم کے ذریعے ’لو جہاد‘ کا فروغ دیا جارہا ہے۔ممکن ہے کہ آنے والے دنوں میں بھارتی انتہا پسند ہندوؤں کے مطالبے پر ’اترنگی رے‘ کو سنیما گھروں سے اتار بھی لیا جائے کیونکہ اس فلم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج اور مظاہروں کی دھمکیاں بھی ملنا شروع ہوگئی ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ دھمکیاں، شور شرابا اور قابل اعتراض بیانات وہی سیاست دان اور انتہا پسند صارفین داغ رہے ہیں، جو چند ہفتوں پہلے اکشے کمار کی ’سوریا ونشی‘ کی تعریف کرتے اس لیے نہیں تھکتے تھے کیونکہ اس میں بھارتی مسلمانوں اور سب سے بڑھ کر پاکستان کے خلاف نفرت آمیز زہر اگلا گیا تھا۔بہرحال ہدایتکار آنند ایل رائے کی ’اترنگی رے‘ انتہا پسندوں کو ہضم نہیں ہورہی، وجہ صرف یہی ہے کہ اس میں ایک اونچی ذات کی ہندو لڑکی کی مسلمان سے شادی کا جو پس منظر بیان کیا گیا ہے۔
In The Movie Of Atrangi Re insulted The Prabhu Shree Ram And Ramayana!
And This Movie Stimulating The Love Jihad Also!
All Hindu’s Should Boycott Such Movies!@akshaykumar @SaraAliKhan @MIB_India #Boycott_Atrangi_Re pic.twitter.com/kFpyRRuqmi
— Vinaya Prabhu (@VinayaPrabhu10) December 28, 2021
اب سوشل میڈیا پر یہی بحث چھڑی ہے کہ آخر اس فلم کے ذریعے ہندوؤں کی تذلیل کیوں کی جاتی رہے گی۔مشورہ دیا جارہا ہے کہ بھارتی ہندوؤں کو ’اترنگی رے‘ کا بائی کاٹ کرنا چاہیے کیونکہ یہ فلم ’لو جہاد‘ کو ترغیب دے رہی ہے، وہیں رام اور رامائن کی توہین کی گئی ہے۔
Without the following, #AtrangiRe is incomplete:
👉Showing Hindus cruel & full of hatred
👉A very secular & loving Sajjad Ali
👉Disrespect for Hindu Gods#Bollywood again attacking Hindus#Boycott_Atrangi_Re@aanandlrai @MIB_India @akshaykumar @SaraAliKhan @DisneyPlusHS— HinduJagrutiOrg (@HinduJagrutiOrg) December 28, 2021
’اترنگی رے‘ کی کہانی کیا ہے؟
کہانی گھوم رہی ہے ایک اونچے ذات کی ہندو لڑکی رنکو کے گرد، جس کی زبردستی شادی وشو سے کرادی جاتی ہے لیکن یہ رنکو دراصل سجاد سے محبت کرتی ہے۔ یہ کردار اکشے کمار ادا کررہے ہیں، یہ رنکو کا دراصل تخیلاتی محبت ہے، جو صرف اُسے نظر آتی ہے۔ وشو سے بیاہ سے پہلے وہ کئی بار گھر سے بھاگتی ہے اور زندگی کا نیا سفر شروع کرنے کے باوجود اس کے دل میں سجاد خان کی محبت بیدار رہتی ہے، جو اس کے ساتھ ہر وقت رہتا ہے۔
وشو اس حقیقت کو پالیتا ہے کہ دراصل سجاد کا ایک تصوراتی پیار ہے۔رنکو کو اپنے عشق میں گرفتار کرنے کے لیے وہ لاکھ جتن کرتا ہے لیکن رنکو کے دل اور دماغ سے سجاد کی محبت نہیں نکال پاتا۔ ایسے میں مختلف ڈرامائی موڑ آتے ہیں اور پھرکلائمکس میں یہ راز افشاں ہوتا ہے کہ دراصل رنکو، جس سجاد سے محبت کرتی ہے، وہ کون ہے۔رنکو کی کہانی اُس کی ماں کی ہوتی ہے، جو سرکس میں کرتب دکھانے والے سجاد خان سے محبت کرتی ہے اور پھر لاکھ مخالفتوں کے باوجود دونوں بھاگ کر شادی کرتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں رنکو کا جنم ہوتا ہے لیکن اُس کی ماں کے گھر والے سازش رچ کر سجاد خان کو شعلوں میں بھسم کروادیتے ہیں۔ سجاد کو موت کے منہ میں جاتا دیکھ کر رنکو کی ماں بھی ا س سے لپیٹ کر جان دے دیتی ہے اور کم عمر رنکو یہ سب دیکھتی ہے اور پھر اپنے والد اور ماں کی محبت میں ڈوبی ہوئی کہانی اس کے انگ انگ میں ایسی رچ بس جاتی ہے کہ وہ خود کو اپنی ماں اور سجاد کو اپنی محبت سمجھنے لگتی ہے،اسی بنا پر وشو سے اس کا پیار کار شتہ نہیں قائم ہوپاتا۔
رنکو کے اعصاب پر چھایا ہوا سجاد ہی اُسے بتاتا ہے کہ اس کا اصل پیار وشو ہے۔وہ خود کو اپنی ماں کی سوچ سے آزاد کرے۔ جس کے خیالوں میں وہ ہر وقت ڈوبی رہتی ہے، وہ دراصل اس کا باپ ہے۔بظاہر یہ ہندو لڑکی اور مسلم نوجوان اور پھر مسلمان لڑکی اور ہندو لڑکے کی کہانی کو بیان کرتی ہے اور اسی بات پر انتہا پسند آگ بگولہ ہیں اور اسے ’لو جہاد‘ کا بھونڈا الزام دے کر اس پر پابندی اور مظاہروں کا اعلان کررہے ہیں۔فلم کی انوکھی اور منفرد کہانی کی بنا پر ’اترنگی رے‘ نے باکس آفس پر ابتدائی طور پر اچھا کاروبار کیا ہے۔
بالخصوص سیف علی خان کی بیٹی سارہ خان کی اداکاری نے ہر کسی کو متاثر کیا ہے۔ جن کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ مستقبل کی سپر اسٹار ہیں۔ یہ سارہ علی خان کی سمبا، لو آج کل اور قلی نمبر ون کے بعد بڑی فلم تصور کی جارہی ہے۔ جس نے ان کے ساتھ اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے والی سری دیوی کی بیٹی جھانوی کپور کی بھی نیند یں اڑا دی ہیں۔
Discussion about this post