ایک ایسا ڈراما جو نجی ٹی وی چینل سے روزانہ شام 7بجے نشر ہوتا ہے اور ہر قسط کا مداح بے چینی سے انتظار کرتے ہیں۔ اگر جو نہیں دیکھ پاتے تو وہ ’یو ٹیو ب‘ پر جا کر اس کا نظارہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ’بے نام‘ کی ہر قسط کو ویڈیو ویب سائٹ پر روزانہ 10لاکھ سے زیادہ صارفین دیکھتے ہیں۔ جڑواں بہنوں کے گرد گھومنے والی کہانی پر مبنی ڈرامہ ”بے نام” درحقیقت ناظرین کے دلوں میں گھر کرگیا ہے۔ جس میں رشتوں کے احساسات، جذبات، نفرت اور لو ٹرائی اینگل کو ڈائریکٹر علی مسعود نے بہترین انداز سے فلم بند کیا ہے جبکہ مصنف سیما شیخ کے لکھے گئے کرداروں کے ساتھ اداکار بھی انصاف کرتے نظر آرہے ہیں، ڈرامے کی کاسٹ میں پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کے منجھے ہوئے اداکاروں کو لیا گیا ہے جن میں نور حسن، انوشے عباسی، سعد قریشی، نادیہ حسین، بابرعلی، غنا علی، کومل میر، وسیم عباس کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔
تین محبت کرنے والوں کی کہانی
ڈرامے کے مرکزی کرداروں میں ایک کردار اداکار کومل میر کا بھی ہے جو رشتوں کے نفرتوں کے درمیان اپنی بے نام سی محبت کو تلاش کرتی نظر آرہی ہیں، کومل میرکو نور حسن یعنی حیدر سے محبت ہوجاتی ہے لیکن ہر محبت کی داستان کی طرح یہ کہانی بھی ادھوری رہ جاتی ہے جب عائزہ کی سوتیلی بہن شازیل شوکت بھی حیدر کے لیے وہی جذبات اور احساسات رکھتی ہے، لائبہ اور حیدر کزن ہوتے ہیں اور دونوں جلد شادی کرنے والے ہوتے ہیں لیکن عائزہ کی انٹری پر حیدر کے جذبات لائبہ کی طرف سے تبدیل ہوجاتے ہیں جبکہ عائزہ سے لائبہ کی جلن اور نفرت بھی حیدر کو اس سے دور کردیتی ہے۔ آخر ان تینوں کی محبت کا کیا انجام ہوگا؟ کیا عائزہ اور حیدر ایک دوسرے پا لیں گے؟ یا لائبہ چلیں گی کوئی نئی چال؟
انوشے عباسی کا کیا کردار ہے؟
انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی مقبول ترین اداکارہ انوشے عباسی اس ڈرامے میں ایک الگ انداز میں نظر آئی ہیں، ایک روایتی لڑکی کے کردار سے ہٹ کر انہوں نے اس ڈرامے میں ایک مضبوط شخصیت کی حامل لڑکی کا کردار نبھایا ہے جو اپنی زندگی میں پیش آئی مشکلات کا ڈٹ کر مقابلہ کررہی ہیں۔
ڈرامے میں اب تک کیا ہوا؟
آن ایئر ہونے کے بعد ڈرامے کے پہلے ہفتے میں دو جڑواں بہنوں کو دکھایا جاتا ہے جو اپنے سوتیلے باپ کے ساتھ رہتی ہیں لیکن بیماری کے باعث سوتیلا باپ جلد دونوں بیٹیوں کو بے سہارا چھوڑ کر دنیا سے رخصت ہوجاتا ہے، ڈرامے کی کہانی میں دلچسپ موڑ اس وقت آتا ہے جب دونوں بہنوں عائزہ اور ایمل کے حقیقی باپ بابر علی کو اپنی بیٹیوں کے بارے میں پتہ چلتا ہے اور انہیں سوتیلے باپ کے انتقال کے بعد اپنے ساتھ اپنے گھر لے آتا ہے، جو اسکی بیوی نادیہ حسین اور بیٹی لائبہ پر یہ بات ناخوشگوار گزرتی ہے اور دونوں بہنوں کو گھر سے نکالنے کی سازشیں بنتی ہیں، ان کے کردار پر جھوٹا الزام لگا کر گھر سے بے دخل بھی کردیتی ہیں جس پر حیدر انہیں اپنے گھر لے آتا ہے لیکن دونوں بہنوں کی مشکلات اب بھی کم نہ ہوتی ہیں اور حیدر کی ماں بھی عائزہ اور ایمل کو گھر سے نکل جانے کا کہتی ہے۔ اپنوں کی نفرت میں کیا ہوگا دونوں بہنوں کا انجام؟
Discussion about this post