مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے حال ہی میں ایک ٹوئٹ کیا، جس میں انہوں نے شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کی منشیات کے استعمال میں گرفتاری اور پھر مسلسل ضمانت منسوخ ہونے پرتبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ 4کسانوں کو یونین منسٹرکے بیٹے نے موت کی نیند سلادیا ہے لیکن پولیس اور ادارے اس معاملے کے بجائے23برس کے لڑکے کے پیچھے پڑے ہیں کیونکہ اُس کے نام کے ساتھ ’خان‘ آتا ہے۔ بی جے پی ووٹ بینک کو بڑھانے کے لیے مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر تلی ہوئی ہے۔
Instead of making an example out of a Union Minister’s son accused of killing four farmers, central agencies are after a 23 year old simply because his surname happens to be Khan.Travesty of justice that muslims are targeted to satiate the sadistic wishes of BJPs core vote bank.
— Mehbooba Mufti (@MehboobaMufti) October 11, 2021
محبوبہ مفتی کے اس بیان پر انتہا پسندوں نے اُن کے خلاف مورچہ بنالیا۔ جن کا کہنا ہے کہ محبوبہ مفتی اس بیان پر معافی مانگیں لیکن سابق کٹھ پتلی وزیراعلیٰ اپنی بات پر ڈٹی ہوئی ہیں۔ جنہوں نے ٹوئٹ میں درحقیقت اس جانب اشارہ کیا ہے کہ شاہ رخ خان کے بیٹے آریان کو محض مسلمان ہونے پر عدالت کے کٹہروں میں کھڑا کردیا گیا ہے۔ اس ساری صورتحال میں اُس وقت اور تیزی آئی جب دہلی کے ایک وکیل نے محبوبہ مفتی کے خلاف ایف آئی آر کٹوائی ، انہوں نے الزام لگایا ہے کہ محبوبہ مفتی، عدالت میں آریان خان کے خلاف چلنے والے کیس کی سماعت پر اثر انداز ہورہی ہیں۔
دوسری جانب محبوبہ مفتی ذرائع ابلاغ سے گفتگو میں یہی کہہ رہی ہیں کہ آریان خان کے خلاف یہ معمولی سا کیس ہے، جسے اس قدر طول دیا جارہا ہے اور بار بار ضمانت منسوخ کرکے شاہ رخ خان اور ان کے خاندان کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا جارہا ہے، وجہ صرف یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں ۔ اُدھر منشیات کے استعمال کے الزام میں آریان خان جیل منتقل کردیے گئے ہیں۔آریان خان کی حمایت میں کئی بالی وڈ اسٹارز میدن میں آگئے ہیں البتہ انتہا پسند اور متعصب بھارتی اداکارہ کنگنا رناوٹ سب سے زیادہ آریان خان کی مخالفت کررہی ہیں۔ جو مطالبہ کررہی ہیں کہ آریان خان کو سخت سے سخت سزا دی جائے۔
اسی بارے میں مزید جاننے کے لیے کلک کریں:
Discussion about this post