شہراقتدار میں سیاسی گہما گہمی عروج پر، حکومت کا آخری دم تک مقابلہ کرنے کی للکار تو اپوزیشن جماعتوں کا دما دم مست قلندرز، انتظامیہ کی بھی دوڑے لگ گئیں۔ اسلام آباد میں ریڈزون کو سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے جبکہ مختلف مقامات میں کنیٹینرز رکھ دیئے گئے ہیں، آمدو رفت کے لیے مارگلہ روڈ، ایوب چوک، سرینا چوکے متبادل راستے دستیاب ہیں۔
جلسوں اور احتجاج کے پیش نظر پنجاب اور خیبرپختونخوا سے پولیس کی اضافی نفری لانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، وزرات داخلہ کی جانب سے امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے رینجرز اور ایف سی کی اضافی نفری بھی بلائی گئی ہیں۔
سرکاری اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ
دوسری جانب سرکاری اسپتالوں، پولیس اور انتظامیہ کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ ریسکیو 1122، صحت کی سہولتیں فراہم کرنے والے ادارے، سول ڈیفنس کو ہائی الرٹ رہنے کاحکم دیا گیا ہے اور ان پر لازم کیا گیا ہے کہ تمام تر صورتحال کی رپورٹ روزانہ کی بنیاد پر کمشنر دفتر پہنچائی جائے، اس کے علاوہ ریسکیو اداروں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ بہترین رابطے رکھنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومت اور اپوزیشن جلسوں کی تیاریاں
حکمران جماعت تحریک انصاف کی جانب سے امر بالمعروف کے جلسے جبکہ مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام ف کی جانب سے مہنگائی مارچ کے سلسلے میں قافلے اسلام آباد کی طرف روانہ ہونا شروع ہوگئے۔ جے یو آئی ایف کو سیکٹر ایچ نائن میں جلسے کی اجازت دی گئی ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان کل وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں جلسہ کریں گے۔
#JUIF workers on their way to #Islamabad from #sindh #PDM @murtazasolangi pic.twitter.com/MQV8Wv27c8
— Bilal Qasim (@bilalqasim_khan) March 26, 2022
Discussion about this post