کابل میں افغانستان کے عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی نے پریس کانفرنس کی۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری افغانستان کی مدد کرے، جن ملکوں نے افغانستان کی مدد کی ان کے شکرگزار ہیں۔ افغانستان کی مدد کرنے والے ملکوں سے تعاون کریں گے۔ایشیائی ترقیاتی بینک، بینک اسلامی ترقیاتی بینک افغانستان کو ترقیاتی امداد دیں۔افغانستان میں نامکمل منصوبوں کی تکمیل کے لیے فنڈنگ بحال کی جائے۔ عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کا مزید کہنا تھا کہ ڈونر ممالک سے بھی درخواست ہے کہ افغانستان کو ترقیاتی امداد دیں۔ سیکوریٹی کی صورتحال بہت بہتر ہوچکی ہے۔ زمینی اور فضائی راستے محفوظ ہیں۔ ہم ان راستوں کو ضرورت مندوں کی مدد کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔
صورتحال کو مزید بچانے کے لیے ضروری ہے کہ بے گھر خاندانوں کو اُن کے گھر تک واپس جانے کے لیے مدد کی جائے۔ عبوری وزیر خارجہ مولوی امیر خان متقی کا مزید کہنا تھا کہ جنیوا سربراہی اجلاس میں ہم نے افغانستان کی ایک ارب امداد پر شکریہ ادا کیا۔ امید ہے تمام ممالک تعلیم، معیشت اور دیگر سماجی شعبوں میں افغانستان سے تعاون کریں گے۔ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن یہ بھی خواہش کہ وہ افغانستان پر دباؤ نہ ڈالیں کیونکہ دباؤ میں کام نہیں کرنا چاہتے۔ اس سے افغانستان یا دنیا کے کسی ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
Discussion about this post