اقرار الحسن پر بدترین تشدد پر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سوشل میڈیا پر معروف اینکر سے اظہار یکجہتی کی جارہی ہے اور کئی سیاسی اور سماجی شخصیات کے ساتھ ساتھ صحافی برادری اقرار الحسن کے ساتھ کھڑی ہے۔ جنہوں نے اصل داستان ذرائع ابلاغ کوبتائی ہے، ان کا دعویٰ ہے کہ آئی بی کا افسر نادرا کی تصدیق کے لیے گھروں میں آکر رشوت لیتا تھا، انٹیلی جینس بیورو کے رشوت خور افسر کے اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پروگرام کے لیے خلاف اسٹنگ آپریشن کررہے تھے۔ اور لگتا یہی ہے کہ اس کی بھنک انہیں ہوگئی، اسی معاملے پر جب وہ پاسپورٹ آفس صدر کے قریب آئی بی افس پہنچے تو ان کی پوری ٹیم کو یرغمال بنالیا گیا۔
آئی بی کے رشوت خور افسر کیخلاف سرعام کا اسٹنگ آپریشن، ٹیم سرعام پر کو حبس بے جا میں رکھنے والے 5 آئی بی افسران معطل#ARYNews #SareAam #iqrarulhassan pic.twitter.com/5eKOBykG6D
— ARY News (@ARYNEWSOFFICIAL) February 14, 2022
پوچھ گچھ کی تو سرعام کی ٹیم کو برہنہ کرکے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ اُن کے مطابق اس سارے عمل کی باقاعدہ ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔ یہاں تک کہ کرنٹ بھی لگایا گیا۔ اقرار الحسن نے اس بات کا شکوہ کیا کہ اس ساری کارروائی کا علم ہونے کے باوجود سربراہ آئی بی سندھ آزاد خان نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔ نہ ان اہلکاروں کو روکنے کی کوشش کی۔
اقرار الحسن آپ سب کی دعاوں سے خیریت سے ہیں ۔لیکن جس قرب سے اقرار کی والدہ ،پہلاج اور میں گزر رہے ہیں اُس کا حساب کون دے گا ۔ جس اذیت سے اقرار اور ٹیم کے باقی بہادر ممبران گزرے اُس کا حساب کس کے سر؟#iqrarulhassan
— qurat ul ain iqrar (@ain_iqrar) February 15, 2022
اس پرتشدد ایکشن کی وجہ سے اقرار الحسن کی پسلیوں اور کندھے پر فریکچر آیا ہے۔ زخموں سے لہولہان ہوکر اقرار الحسن اور ان کی ٹیم کو عباسی شہید اسپتال لایا گیا، جہاں ان کے مختلف ٹسیٹ اور سی ٹی اسکن ہوئے۔ کہا جارہا ہے کہ اقرار الحسن کے سر میں سات سے آٹھ ٹانکے لگے ہیں۔ جبکہ گردن پر بھی چوٹ آئی ہے۔
Latest on @iqrarulhassan #iqrarulhassan pic.twitter.com/VwyklCylNJ
— Waseem Badami (@WaseemBadami) February 15, 2022
اے آر وائے نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن کا کہنا ہے کہ اُن پر ہر طرح کا ظلم کیا گیا۔ آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر کئی گھنٹے حبس بے جا میں رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم آئی بی افسران کی کرپشن کو بےنقاب کررہے تھے، جس کی سزا مارپیٹ کی صورت میں ملی، اقرار الحسن پر تشدد کی یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی وزیراعظم ہاؤس نے بھی اس سارے معاملے کا نوٹس لیا۔
اقرار پر تشدد کے حوالے سے تازہ ترین#iqrarulhassan pic.twitter.com/AouWt0g3F9
— Waseem Badami (@WaseemBadami) February 14, 2022
جس پر ڈائریکٹر آئی بی سید رضوان سمیت 5 افسران کی معطلی کا نوٹی فکشن بھی جاری کردیا ہے۔
Discussion about this post