پنجاب کی سیاست میں انتہائی ڈرامائی موڑ اُس وقت آیا جب رات گئے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری نے حکم نامے کے ذریعے اسمبلی کا اجلاس شام ساڑھے 7 بجے طلب کرلیا۔ اس سے قبل ترجمان پنجاب اسمبلی کا اجلاس 16 اپریل کو بلایا تھا لیکن اب آج کے اجلاس میں فیصلہ ہوگا کہ پنجاب کا اگلا نیا وزیراعلیٰ کون ہوگا۔ اس سلسلے میں جہاں متحدہ اپوزیشن جماعتوں کے امیدوار حمزہ شہباز پرامید ہیں وہیں حکومتی امیدوار پرویز الہٰی کو بھی یقین ہے کہ وہ یہ معرکہ مار لیں گے۔
اپوزیشن جماعتوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے پاس 200 سے زیادہ ارکان ہیں۔ جبکہ کچھ ایسا ہی دعویٰ حکومتی جماعت بھی کررہی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ منگل کو وزیراعظم عمران خان نے جب پی ٹی آئی اور قاف لیگ کے ارکان سے خطاب کیا تو اس میں 54 ارکان تو شامل ہی نہیں تھے۔ دوسری جانب ترجمان پنجاب اسمبلی کا کہنا ہے کہ آج کا ڈپٹی اسپیکر کی جانب سے طلب کیا جانے والا اجلاس غیر قانونی ہے کیونکہ انہوں نے 16 اپریل کو اسے طلب کیا تھا۔ ترجمان قاف لیگ کے مطابق اجلاس آج نہیں ہوسکتا۔ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی کا سادہ آرڈر نہیں مانتے یہ غیرقانونی ہے۔
Discussion about this post