بچپن میں ہر بہن بھائیوں یا کزنز کے ستھ تکیوں کی لڑائی یا پلو فائٹ کس نے نہیں کی ہوگی، لیکن اب یہ لڑائی ایک پروفیشنل کھیل کی شکل اختیار کر رہی ہے جس کے ناصرف اصول اور قوائد و ضوابط وضع کیے جا رہے ہیں بلکہ اس آگے چل کر اس کھیل کے بین الاقوامی معیار کے مقابلے بھی منعقد کیے جانے والے ہیں۔
جاپان کے بعد اب امریکا میں بھی تکیوں کی لڑائی کو باقاعدہ طور کھیلوں کا حصہ بنا دیا گیا ہے۔ امریکا میں حال ہی میں پلو فائٹ کی ایک باقعدہ چیمپئن شپ منعقد کروائی گئی اور آئندہ سال بھی اس کھیل کے مزید مقابلے شیڈول کیے گئے ہیں جو مختلف شہروں میں منعقد ہوں گے۔
امریکا میں اسے کھیل بنانے کے پیچھے اسٹیوولیمز نامی شخص کا ہاتھ ہے جو بچپن سے ہی تکیوں کی لڑائی کے شوقین ہیں اور پلو فائٹ کو نیشنل کامبیٹ گیمز میں شامل کروانے کے لیے کافی عرصے سے جدو جہد کر رہے تھے۔ تکیوں کی لڑائی کا آغاز سب سے پہلے جاپان کے شہر ‘ایتو’ میں ہوا جہاں پر 2013 کے بعد سے مسلسل سالانہ بنیادوں پر پِلو فائٹ چیمپئن شپ کروائی جاتی ہے۔ ان مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے عمر کی کوئی حد مقرر نہیں ہے۔ہاں البتہ باقی کھیلوں کی طرح اس کھیل کے بھی کچھ قوائد و ضوابط ضرور ہیں جن میں رہ کر کھیل کھیلا جاتا ہے۔
اس کھیل میں 5 کھلاڑی ایک ٹیم کے طور پر شامل ہوتے ہیں۔ سخت تکیہ استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہوتی۔ مخالف کے وار کو روکنے کے لیے آپ جسم کا کوئی حصہ استعمال نہیں کر سکتے بلکہ آپ کو روئی سے بھری ایک رضائی سے سامنے والے کے وار کو روکنا ہے۔ کبڈی کی طرح اس کھیل میں بھی ایک مخصوص جگہ یا دائرے میں رہتے ہوئے تکیوں سے لڑائی لڑنا ہوتی ہے۔
Discussion about this post