بھارت میں پرتشدد مظاہرے اور احتجاج روز کا معمول بن گیا، بھارتی عوام کا مودی سرکار کے فاشست ملکی اصلاحات کے آگے جھکنے سے انکار، بھارتی فوج میں چار سال کے لیے تقرری کی نئی اسکیم ‘اگنی پت’ کے اعلان پر عوام سراپا احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے، متعدد شہروں میں اگنی پت کے خلاف پرتشدد مظاہرے پھوٹ پڑے ہیں، ریاست بہار، ہریانہ، مدھیہ پردیش میں مظاہرین نے متعدد ٹرینوں کو بھی نذر آتش کردیا۔
You don’t even deserve a government job if you’re going to destroy public property lawlessly!!#AgneepathScheme pic.twitter.com/n66ndbbVHE
— Priti Gandhi – प्रीति गांधी (@MrsGandhi) June 16, 2022
کئی مقامات پر پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں سے سڑکیں میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگیں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے انہیں ایک بار پھر بے وقوف بنایا ہے، اگر ہماری تقرری ہو بھی گئی تو چار سال بعد ہم کیا کریں گے؟ احتجاج کرنے والوں کو منتشر کرنے کے لیے بھارتی فورسز نے آنسو گیس کے شیلز بھی برسائے ہیں۔
Students attacked Bihar Deputy Chief Minister #RenuDevi house.#AgneepathScheme -Protests against the Centre’s #Agnipath recruitment scheme continued in several parts of the country for the third day. #India pic.twitter.com/usp8jZbvoi
— Chaudhary Parvez (@ChaudharyParvez) June 17, 2022
اگنی پت اسکیم کیا ہے؟
مودی سرکار نے 3 روز قبل بھارتی فوج میں شامل ہونے کے لیے ‘اگنی پتھ‘ نامی اس اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ جس کے تحت بھارتی شہری صرف 4 سال کے لیے بھارتی فورس میں شامل ہوسکیں گے۔ اس اسکیم پر ابتدا میں ہی دفاعی امور کے متعدد ماہرین نے شبہات کا اظہار کیا تھا۔ تاہم اب مختلف حلقوں کی طرف سے اس کی مخالفت کا سلسلہ تیز تر ہوتا جا رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق اس اسکیم سے نہ صرف ملک کو معاشی بدحالی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے بلکہ ملک کو بڑے پیمانے پر دہشتگردی جیسے خطرات سے بھی دوچار ہونا پڑے گا۔
Discussion about this post