دس سالہ معصوم حسین کی تصویر پر دنیا رنجیدہ ہوگئی، ننھے بچے کی لگن اور شوق نے سب کو لمحہ فکریہ میں مبتلا کردیا، لوگوں کی جانب سے وسیع پیمانے پر ہمدری اور بچے کی مدد کے لیے خواہش کا اظہار کیا جانے لگا، سوشل میڈیا پر اس وقت لبنان کے حسین کی تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں اسے ایک کچرے کے ڈبے میں بیٹھا ہوا دیکھا جاسکتا ہے جہاں وہ کچرے سے ہی اٹھائی کتاب میں مشغول ہے اور دنیا سے بے فکر ہے۔
Hussein, a Syrian refugee child in Lebanon, works as a scrap collector pic.twitter.com/xNUnI1IuMQ
— Fared Al Mahlool (@FARED_ALHOR) January 16, 2022
معصوم حسین کی یہ تصویر ایک نوجوان لبنانی انجینئر اور یونیورسٹی پروفیسر روڈرک مگامس نے اپنے کیمرے میں محفوظ کی، روڈرک کے مطابق معصوم حسین کو بیروت میں اپنے دفتر کے قریب دیکھا جہاں وہ کتاب کو بڑے پیار اور شغف سے 10منٹ تک پڑھتا رہا وہ اس بات سے بھی بے خبر تھا کہ یہ کتاب اس سے بڑی عمر کے افراد کے لیے ہے۔ روڈرک کے مطابق حسین سے بات کرکے معلوم ہوا کہ وہ ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ محنتی بچہ بھی جو دوپہر میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد اس کمسن عمر میں کچرہ چن کر بیچتا ہے تاکہ بیمار باپ اور چار بہنوں کی مدد کرسکے۔
روڈرک نے بتایا کہ وہ ایک سماجی ادارے کے ساتھ حسین کی مالی مدد کرنے کے لیے مطلوب رقم اکٹھا کررہے ہیں مگر اس شرط پر کہ حسین یہ کام ترک کرکے اپنا سارا وقت تعلیم اور گھر والوں کے ساتھ ہی گزارے۔
Discussion about this post