بھارتی اخبار ” انڈین ایکسپریس ” مستند اورمعتبر تصور کیا جاتا ہے، جس میں تجربہ کار صحافیوں کی ٹیم کام کرتی ہےلیکن ریاست اترپردیش کی یوگی ادتیہ ناتھ کو ” مکھن ” لگانے کے چکر میں وہ غلطی کر دی، جس پر باقاعدہ معذرت بھی کرنی پڑی۔ ہوا کچھ یوں کہ بھارتیا جنتا پارٹی کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی 5 سال کارکردگی پر اخبار نے سرورق پر پورا ایک اشتہارشائع کیا۔ جس میں فخریہ انداز میں یوگی صاحب ہاتھ لہرا رہےہیں جبکہ ان کے قدموں پر جدید طرز تعمیر کے فلائی اوور کی عکاسی کی گئی، جبکہ 2 بلندو بالا عمارتیں بھی نمایاں کی گئیں۔ پیغام یہ شائع کیا گیا کہ ترقی اور خوش حالی کے اس سفر میں یوگی حکومت نے اترپردیش کی حالت ہی بدل کر رکھ دی ہےاور پوری ریاست میں انفراسٹرکچرمیں جدت کا پہلو آگیا ہے۔
معاملہ کہاں سے بگڑا؟
سوشل میڈیا صارفین کہاں کسی سے پیچھے رہتے، جنہوں نے اس پورے اشتہار کا پوسٹ مارٹم کرڈالااوروہ بھی باقاعدہ ثبوت کے ساتھ ، بھارتی کثیر الاشاعت میں پورے صفحے پر شائع ہونے والے اشتہار میں جو فلائی اوور اترپردیش کا بتایا گیا، دراصل وہ ریاست بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بینر جی کی مرہون منت ہے، جس کا افتتاح وہ 2 سال پہلے کرچکی ہیں۔ اسی طرح اشتہار میں نظرآنے والی عمارتیں بھی چین کی نکلیں۔ ظاہری بات ہے کہ اس پر جہاں ” انڈین ایکسپریس ” کی شامت آئی، وہیں اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی، صارفین نے جم کردونوں کی کلاس لی ہے۔
ایک صارف نے متھن چکرورتی کی تصویر لگا کر انہیں اترپردیش کا ٹام کروز قراردیا ۔
Tom Cruise Hollywood From #UttarPradesh 😬🙄#Hindutva#YogiAdityanath #CM_नहीं_PM_बदलो #मोदी_है_तो_बर्बादी_है pic.twitter.com/xrrJbwzmEb
— RaGa Army (@RoflINCGandhi) September 12, 2021
وہیں وائٹ ہاؤس کو اترپردیش کا ریلوے اسٹیشن تو کسی نے اسٹیچو آف لبرٹی کو لکھنو کا منظر ۔ تو کسی نے جوبائیڈن کی ہنستی مسکراتی تصویر کو یوگی ادتیہ ناتھ قراردیا۔
#YogiAdityanath Looking good pic.twitter.com/xIeQc6b4iS
— Raman Kumar (@erkumark) September 12, 2021
اخبار کی معذرت
اب اس ساری صورتحال میں ” انڈین ایکسپریس ” کو احساس ہوا کہ کہ واقعی اُن سے بہت بڑی غلطی ہوگئی، جبھی ٹوئٹ کرکے معذرت کرتے ہوئے لکھا کہ مارکیٹنگ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے تیار کردہ اترپردیش حکومت کے اشتہار کے کور کولاج میں نادانستہ طور پرغلط تصویر شامل کی گئی، جس پر افسوس ہے، اس تصویر کو اخبار کے تمام ڈیجیٹل ایڈیشن سے ہٹا دیا گیا ہے
A wrong image was inadvertently included in the cover collage of the advertorial on Uttar Pradesh produced by the marketing department of the newspaper. The error is deeply regretted and the image has been removed in all digital editions of the paper.
— The Indian Express (@IndianExpress) September 12, 2021
Discussion about this post