یہ ہولناک واقعہ 17نومبر کی رات اترپردیش کے مظفر گڑھ میں پیش آیا۔ جہاں میٹرک کی 17طالبات کو اسکول مالک نے پریکٹیکل امتحان دینے کے بہانے اسکول بلایا۔ جہاں طالبات کو نیند کی گولیاں ملا کر کھانا دیا گیا۔ جس کے بعد اسکول کے مالک نے رات بھر ان کے ساتھ زیادتی کی۔ صبح ہونے پر طالبات کو دھمکی دی گئی کہ اگر انہوں نے کسی کو کچھ بتایا تو اِن کے خاندان کے افراد کو قتل کردیا جائے گا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ساری طالبات غریب گھرانوں سے تعلق رکھتی تھیں۔جبھی خوف زدہ ہو کر خاموش رہیں۔ان طالبات میں سے 2نے آخر کار ہمت کرکے والدین کو یہ داستان بتائی۔ جنہوں نے پولیس حکام سے رابطہ کیا۔
جنہوں نے ابتدا میں معاملہ رفع دفع کرنے کی کوشش کی لیکن والدین نے بھی ہمت نہ ہاری اور پولیس کے اعلیٰ حکام سے فریاد کرکے اس معاملے کی چھان بین کرائی۔ اسی بنا پر پولیس نے باقاعدہ تحقیقات کیں۔جس میں لڑکیوں کے دعوے کی تصدیق ہوگئی۔ جس کے نتیجے میں جہاں اسکول مالک حراست میں لے لیا گیا، وہیں اسکول سے وابستہ ٹیچر کو بھی۔ اس سارے معاملے میں علاقائی پولیس کو غفلت اور لاپرواہی برتنے پر معطل کردیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس کا کا کہنا ہے کہ دیگر طالبات سے بھی رابطہ کرکے ٹھوس کیس بنارہی ہے۔
Discussion about this post