بھارت میں کورونا وائرس کی خطرناک قسم اومی کرون اپنے پنجے گاڑنے لگا، کئی ریاستوں میں لاک ڈاؤن سے متعلق اقدامات ہونے لگے جبکہ بیشتر تعلیمی اداروں میں اومی کرون کیسز مثبت آنے پر تدریسی عمل آن لائن جاری ہے، تاہم تازہ ترین تفصیلات کے مطابق ممبئی سے گوا آنے والے ایک کروز شپ میں کورونا وباء پھوٹ پڑی ہے، بحری جہاز میں موجود 2 ہزار سے زائد افراد میں 66 افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کو الگ تھلک کردیا گیا ہے، انہیں باہر نکلنے کی اجازت نہیں، مسافر دیو قامت بحری جہاز میں قید ہوکر رہ گئے ہیں۔
اتنی بڑی تعداد میں اومی کرون کیسز کے سامنے آنے پر پورٹ حکام نے کروز شپ کو اس کی منزل کے قریب جانے سے بھی روک دیا ہے، گوا کے وزیرصحت کا کہنا ہے کہ مسافروں کو کروز شپ سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں، اس سے متعلق فیصلہ ابھی زیرغور ہے۔ اس سے قبل گوا میں اومی کرون ویرینٹ کے 4 کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں، وزارت صحت کے مطابق متاثرہ ایک مریض کی کوئی ٹریول ہسٹری بھی موجود نہیں، ممکنہ طور پر مریض کو اومی کرون کسی دوسرے شخص سے رابطے کے باعث ہوا ہے۔ گوا میں 4 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ریاست میں مزید سخت پابندیوں کا خدشہ ہے۔
وزیراعلیٰ پرامود ساونت کا کہنا ہے کہ ریاست میں رات کے کرفیو کے نفاذ پر غور کیا جا رہا ہے، جس کا اطلاق رات 11 بجے سے صبح 6 بجے تک ہوگا، جبکہ 8 سے 12 ویں تک کی جماعتوں کو بھی ایک بار پھر آن لائن منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں ایک بار پھر کورونا وائرس کے کیسز میں شدت دیکھنے میں آرہی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت میں ستمبر کے بعد آج سب سے زیادہ یومیہ کورونا کیسز 33 ہزار 750 ریکارڈ ہوئے ہیں۔ جن میں اکثریت کورونا کی نئی شکل اومیکرون کی ہے۔
بھارت میں اومیکرون کے سب سے زیادہ کیسز نئی دہلی میں ریکارڈ ہوئے جہاں وزیراعلیٰ کا کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آیا ہے جس پر انھوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ کرلیا۔ جبکہ بھارتی اداکار جان ابراہم اور انکی اہلیہ بھی اس جان لیوا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔
Discussion about this post