شعیب اختر نے نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ پی ٹی وی کے اسپورٹس پروگرام میں ممکن ہے کہ وہ میزبان نعمان نیاز کی بدسلوکی کے باوجود شائد وہ پروگرام سے نہیں اٹھتے، کیونکہ وہ نہیں چاہتے تھے کہ بین الاقوامی سطح پر منفی پیغام جائے لیکن اسی دوران اُن کی بہن کا مسیج آیا، جنہوں نے کہا کہ شعیب یہ اب بہت ہوگیا، آپ کو اس پروگرام کا حصہ نہیں بننا چاہیے، اپنی عزت نفس کے خاطر ہی اس شو کو چھوڑ دیں، اپنی بے عزتی مت کراؤ اور اٹھ کر چلے جاؤ۔سابق فاسٹ بالر کے مطابق بس اُسی لمحے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ اس پروگرام سے ہی نہیں پی ٹی وی سے بھی مستعفی ہوجائیں۔شعیب اختر کا کہنا تھاکہ وہ نعمان نیاز کے اُس نامناسب رویے کو بھول چکے ہیں۔ عمر رسیدہ والدہ کی وجہ سے وہ کسی سے الجھنے یا جھگڑا کرنے سے بھی گریز کرتے ہیں کہ اگر اُنہیں اس کا علم ہوگا کہ تو کہیں اُن کی طبیعت ناساز نہ ہوجائے، اسی لیے شو میں بھی نعمان نیاز کے ہتک آمیز رویے پر خاموش رہا اگر اُسی دن ہی معافی مانگ لی جاتی تو معاملہ رفع دفع ہوجاتا بلکہ نعمان نیاز کو اُن سے نہیں بلکہ سرکاری ٹی وی چینل اور قوم سے معافی مانگنی چاہیے۔
شعیب اختر کے مطابق اس سارے معاملے کا فیصلہ اُنہوں نے اللہ اور عوام پر چھوڑ دیا کیونکہ وہی بہتر بتاسکتے ہیں کہ کون غلط تھا اور کون صحیح۔سابق فاسٹ بالر کے مطابق دنیا بھر میں اُن کے مداحوں اور ذرائع ابلاغ نے اُن کے پرسکون اور مہذبانہ رویے کی تعریف کی، جو اُن کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں۔ اتوار کو نیوزی لینڈ اور افغانستان کے میچ پر تبصرہ کرتے ہوئے اُن کا کہناتھا کہ اگر نیوزی لینڈ میچ ہارا تو عوام کی جانب سے شدید ردعمل آئے گا لیکن اُن کی خواہش ہے کہ پاکستان کا فائنل بھارت سے ہو تاکہ ہم ایک بار پھر اُنہیں شکست سے دوچا ر کریں۔
اسی بارے میں مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں:
نعمان نیاز نے شعیب اختر سے معافی مانگ لی
نعمان نیاز کی لائیو شر میں شعیب سے بدتمیزی
شعیب اختر سرکاری ٹی وی پر براہ راست پروگرام چھوڑ کرکیوں گئے؟
Discussion about this post