ولی محمد نوری 10 اکتوبر کو لندن سیمی میراتھن ریس میں شریک ہورہے ہیں،ولی محمد نوری دس برس پہلے ہلمند میں ایک دھماکے کے باعث بصارت سے محروم ہوگئے تھےلیکن انہوں نے اس کے باوجود کھیل سے جدائی اختیار نہیں کی۔ لندن میں ہونے والی سیمی میرا تھن ریس میں ایک ہزار ایتھلیٹس وہ واحد کھلاڑی ہوں گے جو بینائی نہ ہونے کے باوجود دوڑ میں حصہ لیں گے۔ ولی محمد نوری گزشتہ ایک ماہ سے ٹرینر کے ساتھ ورزش کررہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ وہ لندن سیمی میرا تھن ریس میں ضرورکوئی کارنامہ سرانجام دیں گے۔
ولی محمد افغانستان ہی نہیں بیرون ملک ہونے والی مختلف میراتھن میں حصہ لے کر فاتح بھی رہے ہیں۔ ولی محمد نوری کا کہنا ہے کہ جب وہ بصارت سے محروم ہوئے تو اُنہیں خاصی مشکلات کاسامنا کرنا پڑا لیکن انہوں نے کسی بھی مقام پر ہمت نہیں ہاری۔ اس مرحلے پر ان کے غیر ملکی کوچز نے اُن کے اندر یہ شعور اجاگر کیا کہ بینائی نہیں تو کیا وہ اس کھیل میں بہترین صلاحیت دکھا سکتے ہیں۔
غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ولی محمد نوری اُس دن کو یاد کرتے ہیں جب اسپتال میں دھماکے کے بعد اُن کی آنکھ کھلی توانہیں کچھ نظر نہیں آرہا تھا۔ یہ لمحات اُن کے لیے خاصے تکلیف دہ تھے ۔ نابینا رنر کا کہنا ہے کہ انگلینڈ ، فرانس اور ہالینڈ میں منعقدہ مقابلوں میں وہ اپنے مخالفین کو مختلف حصوں میں شکست دینے اور ملک کے لیے تمغے جیتنے میں کامیاب رہے۔
Discussion about this post