بھارتی انتہا پسندوں کا اگلا نشانہ تاج محل ہوگیا، انتہا پسند جماعت بی جے پی نے تاج محل کے بند کمروں میں دیوتاؤں کی مورتیاں چھپانے کا مضحکہ خیز دعویٰ کردیا ہے، بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر آگرہ کی پہچان اور دنیا کے ساتویں عجوبے تاج محل میں ہندودیوتاؤں کی مورتیاں تلاش کرنے کے لیے انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف نفرت کا بیج بونے والی جماعت بی جے پی کے رہنما ڈاکٹر راجنیش سنگھ کی جانب سے الہٰ آباد ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی گئی جس میں موقف اختیار کیا کہ تاج محل کے بند 20 کمروں میں ہندو دیوتاؤں کی مورتیوں اور تاریخی عبارات کو چھپایا گیا ہے۔ جن کی تلاش کیلئے کمرے کھلوانے کی اجازت دی جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ آرکیالوجیکل سروے کو ہدایت دی جائے کہ ان کمروں کو کھول کر حقیقت معلوم کی جائے، ان کمروں کو کھولنے میں کوئی نقصان نہیں۔
تاج محل کے 20 بند کمروں کا تنازع کافی پرانا ہے، جن میں کسی کو جانے کی اجازت نہیں ہے، مغلیہ دور کی آخری اور محبت کی نشانی تاج محل میں یہ کمرے پراسرار طور پر کیوں اور کس لیے بند ہےکسی کو بھی ان کمروں کے بارے میں معلومات نہیں، تاہم سخت گیر ہندو تنظیمیں تاج محل کو ‘تیجو مہلایا کا مندر’ قرار دیتے ہیں۔
Discussion about this post