مس امریکا کا اس سال 100واں ایڈیشن ہوا۔ جس میں امریکا بھر سے حسین و جمیل دوشیزاؤں کا میلہ سجا۔ فائنل راؤنڈ کا جب ہوا انعقاد تو مقابلے پر تھیں صرف دو حسینائیں۔ ججوں نے جب پکارا ایما بروئلز کا نام تو وہ فرط جذبات سے آنسوؤں پر قابو نہ رکھ پائیں۔ وہ مس امریکا بننے والی پہلی کورین نژاد امریکی دوشیزہ ہیں۔ جبکہ الاسکا کی جانب سے یہ تاج سر پر سجانے والی پہلی حسینہ بھی۔ ایما بروئلز تو خوشی سے نہال تھیں، جنہیں یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ وہ امریکا کی سب سے حسین اور قیامت خیز دوشیزہ بننے کا اعزاز حاصل کرگئی ہیں۔
ایما بروئلز کے والدین کا تعلق کوریا سے ہے۔ جو طویل عرصے پہلے ہجرت کرکے کوریا سے امریکا آباد ہوگئے تھے۔ جہاں ایما بروئلزکی پیدائش ہوئی۔ ایما بروئلز کہتی ہیں کہ ’مس امریکا‘ بننے کا خواب ہر لڑکی کا ہوتا ہے اور اُنہیں ایسا لگ رہا ہے کہ جیسے اُن کا یہ سپنا سچ ثابت ہوگیا۔
اُن کے مطابق مس الاسکا رہ چکی ہیں اور یہ احساس انہیں اور مسرور کررہا ہے جب وہ واپس الاسکا جائیں گی تو ان کے چاہنے والے کیسے ان کا شاندار استقبال کریں گے۔ رواں برس مس امریکا اپنے انعقاد کی سنچری مکمل کرچکا ہے۔اسی لیے ایما بروئلز کہتی ہیں کہ اس عظیم الشان موقع پر یہ تاج اپنے سر پر سجانا واقعی کسی بڑے کارنامے سے کم نہیں۔
Discussion about this post