زارا رد ہر فورڈ کی عمر صرف 19 برس ہے اور وہ دنیا کو دکھانے چاہتی ہیں کہ خواتین کسی سے کم نہیں۔ اسی لیے تن تنہا طیارے پر دنیا بھر کے سفر پر نکلی ہیں۔ ان کا بیلجئم سے تعلق ہے ، اور صرف 15برس کی عمر میں انہوں نے پائلٹ کا لائسنس حاصل کیا تھا۔ والدین کی جانب سے غیر معمولی حوصلہ افزائی ملی، جبھی زارا کے دل میں آسمان کو چھونے کی خواہش اور زیادہ پیدا ہوئی۔
دنیا کے سفر پر اکیلی نکل کر وہ عالمی ریکارڈ بنانے کی تمنا رکھتی ہیں۔ اگست کے ابتدائی دنوں میں ان کے سفر کا آغاز ہوا اور ان کا ارادہ ہے کہ نومبر تک وہ 52 ممالک اور 5براعظموں سے ہوتی ہوئی طیارہ اڑانے کا عالمی ریکارڈ حاصل کرلیں۔
اس وقت یہ عالمی ریکارڈ 30برس کی خاتون کے پاس ہے۔ اسی لیے زارا پرامید ہیں کہ وہ اس ریکارڈ کو توڑنے میں کامیاب ہوجائیں گی۔
زارا کی لڑکیوں کیلئے مثال بننے کی آرزو
زارا اس بات کا اعتراف کرتی ہیں کہ تن تنہا طیارہ اڑاتے ہوئے دنیا کا سفر کرنا کسی ایڈونچر سے کم نہیں لیکن وہ چاہتی ہیں کہ اس کوشش سے دیگر لڑکیوں کو حوصلہ ملے، وہ پائلٹس ہی نہیں دیگر شعبوں جیسے سائنس، ریاضی یا پھر انجینیرنگ کے شعبے میں بھی اپنا نام پیدا کرنے کی جستجو میں لگی رہیں۔
مشکلات سے بھرا ہوائی سفر
زارا کا کہنا ہے کہ اس سفر کے دوران اب تک وہ کئی دشواریوں کو برداشت کر چکی ہیں۔ کبھی موسم راہ کی رکاوٹ بنتا ہے تو کبھی کوئی اور تکینکی خامی، کبھی یہ خیال بھی آتا ہے کہ وہ یہ سب کچھ کیوں کررہی ہیں اور بعض دفعہ تو دل چاہتا کہ واپس گھر کو لوٹ جائیں لیکن ایک بار پھر ہمت اور حوصلے کے ساتھ وہ طیارے کو اڑاتی ہے۔ کیونکہ وہ لڑکیوں کو ایک نیا حوصلہ اور عزم دینے کی خواہش مند ہے۔
Discussion about this post