تار
English
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے
No Result
View All Result
No Result
View All Result
تار

جب لتا نے کویتا کرشنا مورتی کو گلوکاری کا پہلا موقع دیا

by ویب ڈیسک
فروری 6, 2022
جب لتا نے کویتا کرشنا مورتی کو گلوکاری کا پہلا موقع دیا
Share on FacebookShare on Twitter

یہ 1976 کی بات ہے جب امریتم پریتم کے ناول ” دھرتی ساگر اور سپاہی” پر فلم ” کڈمبری” بنانے کی تیاری ہوئی۔ فلم کے موسیقار ولایت خان نے اس تخلیق میں کمال امروہوی کی مشہور فلم ” محل ” کا ایک گیت ” آئے گا آئے گا” کو خصوصی طور پر شامل کرنے کی ٹھانی۔ طے یہ ہوا کہ لتا منگیشکر یہ مدھر گیت ایک بار پھر گنگنائیں گی۔ اس سلسلے میں کمال امروہوی سے باقاعدہ طور پر اجازت لی گئی کہ ان کی فلم کا وہ گیت جس نے لتا منگیشکر کو بھارتی فلموں میں قدم جمانےکا موقع دیا، وہ اس فلم میں دوبارہ شامل کیا جارہا ہے۔ موسیقار ولایت خان نے اس گانے کے لیے ایک نئی ابھرتی گلوکارہ کویتا کرشنا مورتی کو مدعو کیا تاکہ ” ڈمی آواز” میں اسے ریکارڈ کیا جائے اور جب لتا منگیشکرکی تاریخیں ملیں گی تو وہ کویتا کرشنامورتی کی جگہ لتا منگیشکر کی آواز اس دھن پر بٹھا دیں گے۔ کویتا کرشنا مورتی اُس زمانے میں کسی بڑے ” بریک” کی تلاش میں  اسٹوڈیوز کے دروں پر آتی جاتی رہتی تھیں۔ جب انہیں یہ بتایا گیا کہ ” محل ” کے گیت کو وہ ریکارڈ کرائیں گی تاکہ موسیقار ولایت خان خان کی دھن تیار ہوجائے تو انہوں نے انکار نہیں کیا۔

گانا ریکارڈ ہوا اور پھر وہ دن بھی آیا جب لتا منگیشکر کو اسٹوڈیو بلایا گیا اور انہیں کہا گیا کہ وہ اس گیت کو دوبارہ اپنی آواز میں گائیں تو اس مرحلے پر سُروں کی ملکہ نے پہلے یہ فرمائش کی کہ جس گلوکارہ نے پہلے یہ گایا ہے وہ تو ذرا سنائیں۔ موسیقار ولایت خان تھوڑے بہت پریشان تھے۔ ڈر یہ تھا کہ اس شہرہ آفاق گیت کے ساتھ اگر کویتا کرشنا مورتی نے انصاف نہیں کیا ہوگا تو کہیں لتا منگیشکر ناراض نہ ہوجائیں اور یہ شرط رکھ دیں کہ اب یہ گیت فلم میں شامل نہیں ہوگا ۔ بہرحال گیت انہیں سنایا گیا جسے انہوں نے بغور سنا اور پھر جب گیت ختم ہوا تو بے ساختہ خوش ہو کر  بولیں ” اس سے اچھا بھلا میں کہاں گا سکتی ہوں۔ ۤآپ فلم میں اسی گلوکارہ کو موقع دیں۔ اس نے واقعی غضب کا گایا ہے۔” موسیقار ولایت خان تو جیسے خوش ہوگئے۔ ادھر کویتا کرشنا مورتی کو علم ہوا تو انہیں لگا جیسے اُنہوں نے دنیا فتح کرلی کیونکہ ایک عام تاثریہی تھا کہ لتا منگیشکر نئے گلوکاروں کو موقع نہیں دیتیں لیکن کویتا کرشنا مورتی کو لتا منگیشکر نے اپنے سے بہتر گائیکی کرنے پر موقع دیا۔

یہی وہ گیت تھا، جس کے بعد کویتا کرشنا مورتی کی چاروں طرف دھوم مچ گئی۔  فلم میں یہ گیت شبانہ اعظمی پر فلمایا گیا۔ کویتا کرشنا مورتی، لتا کے ہی اس گیت کے باعث بعد میں شہرت یافتہ گلوکاراؤں کی فہرست میں شمار ہوئیں جو ساری زندگی لتا کی احسان مند رہیں۔ جو چاہتیں تو خود یہ گیت گاسکتی تھیں  لیکن انہوں نے نوجوان  کویتا کرشنا مورتی کی گلوکاری کو ناصرف پسند کیا بلکہ ان کے لیے اپنی جگہ بھی چھوڑی۔

بشکریہ ٹوئٹر

اسی بارے میں مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں:

گیت خاموش، موسیقی کا محل ویران،لتا منگیشکر نہ رہیں

Tags: لتا منگیشکر
Previous Post

گیت خاموش، موسیقی کا محل ویران،لتا منگیشکر نہ رہیں

Next Post

لتا منگیشکر کو اپنا کون سا گیت پسند تھا؟

Next Post
لتا منگیشکر کو اپنا کون سا گیت پسند تھا؟

لتا منگیشکر کو اپنا کون سا گیت پسند تھا؟

Discussion about this post

تار

  • ہمارے بارے میں
  • پرائیویسی پالیسی

No Result
View All Result
  • پاکستان
  • جہاں نامہ
  • صنف
  • ادب
  • اینٹرٹینمٹ
  • ویڈیوز
  • کھیل
  • کاروبار
  • صحافت
  • تجزیئے

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist

- Select Visibility -