ڈینیئل کریگ نے نئی فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائی‘ کے ذریعے ایک بار پھر ثابت کر دکھایا کہ وہ کس قدر کامیاب جیمز بانڈ ہیں۔ دنیا بھر میں فلم نے نمائش سے اب تک 31کروڑ 30لاکھ ڈالر کما کر بہترین آغاز کیا ہے۔ فلم پنڈتوں کے مطابق ایسے میں جب دنیا کے بیشتر ممالک کورونا وبا کی لپیٹ میں ہیں، فلم کا اس قدر کامیاب بزنس اس بات کی دلیل ہے کہ ڈینیئل کریگ اُن کے من پسند ہیرو ہیں۔ گو کہ یہ بطور جیمز بانڈ، ڈینیئل کریگ کی چھٹی اور آخری فلم ہے لیکن اس کے باوجود ان کی پسندیدگی کا گراف عروج پر ہے۔
فلم پنڈتوں کا کہنا ہے کہ بہترین کمائی کی ایک وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ فلم بین آخری بارڈینیئل کریگ کو جیمز بانڈ کے روپ میں دیکھنے کے لیے سنیما گھروں کا رخ کررہے ہیں۔ بالخصوص برطانوی جاسوس کو امریکی فلم بین کچھ زیادہ ہی پذیرائی کی نگاہ سے دیکھ رہے ہیں۔ اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ امریکا میں اس تخلیق نے اب تک 5کروڑ60لاکھ ڈالرز کا کاروبار کرلیا ہے۔ ایک قیاس آرائی یہ بھی کی جارہی ہے کہ اس قدر شاندار کاروبار کے بعد عین ممکن ہے کہ ڈینیئل کریگ کو پروڈکشن ہاؤس پھر سے جیمز بانڈ بنانے پر تیار ہوجائیں لیکن ڈینیئل کریگ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اب اس کردار کو ادا کرتے کرتے تھکاوٹ اور بوریت کا شکار ہوچکے ہیں لیکن تجزیہ کاروں کے مطابق اگر بھاری معاوضے کی پیش کش ہوئی تو ہوسکتا ہے ڈینیئل کریگ اپنے فیصلے کو بدلنے پر مجبور ہوجائیں۔
اسی بارے میں مزید جاننے کے لیے کلک کریں :
Discussion about this post