سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں آج وزیرریلوے اعظم سواتی نے الزاموں کی بھری ہوئی ٹرین الیکشن کمیشن حکام پر چڑھا دی ۔ اعظم سواتی نے یہاں تک کہہ دیا کہ الیکشن کمیشن نے پیسے پکڑ کر الیکشن کا بیڑہ غرق کیا، ایسے اداروں کو تو آگ لگا دینی چاہیے ۔ غصے میں بھرے ہوئے وزیر ریلوے بولے کہ الیکشن کمیشن ملکی جمہوریت کو تباہ کرنے کا باعث ہے۔ ان کا تو یہاں تک کہنا تھا کہ آئین سے الیکشن کمیشن کو نکال دینا چاہیے۔ آئینی ترمیم کرکے الیکشن کرانے کا اختیار حکومت کو دینا چاہیے ۔
اعظم سواتی کو غصہ کیوں آیا ؟
بدھ کو الیکشن کمیشن نے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال پر 37 اعتراضات پر مبنی دستاویزات پیش کیں، جس میں اس بات کی جانب اشارہ کیا گیا کہ الیکٹرونک ووٹنگ میشن کے ذریعے 2 سال کے اندر الیکشن کرانا ممکن نہیں ۔ جس پر وفاقی وزیر برائے سائنس ٹیکنالوجی شبلی فراز کا موقف تھا کہ الیکشن کمیشن کے 37 اعتراضات میں سے 27 ایسے ہیں، جن کا براہ راست تعلق حکومتی انتظامی معاملات سے ہے ۔ آج اسی پرسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور میں بحث کی جارہی تھی ، جہاں الیکشن کمیشن کے نمائندوں نے بھی بطور خاص شرکت کی ۔ اس موقع پر مشیر پارلیمانی امور بابراعوان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا کام غیرجانبدار الیکشن کرانا ہے، ، کوئی ادارہ پارلیمنٹ کی قانون سازی پر اعتراضات نہیں لگاسکتا، الیکشن کمیشن نے کیسے اعتراضات کا لفظ استعمال کیا، یقینی طور پر اسے حذف کیا جائے۔ اسی دوران اعظم سواتی نے الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ کردی۔ جوشیلے انداز میں اُن کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن ماضی میں ہونے والے الیکشن میں دھاندلی کراتا رہا ہے۔ ان کے مطابق الیکشن کمیشن ایک الیکٹرونک مشین کمپنی سے مبینہ طور پر رشوت لے رہا ہے تاکہ اس کی مشین کوہی لگایا جائے۔
الیکشن کمیشن کا ردعمل
اعظم سواتی کے تابڑ توڑ حملوں کے بعد الیکشن کمیشن حکام نے اجلاس سے احتجاجاً واک آؤٹ کیااور تمام تر واقعے کی رپورٹ چیف الیکشن کمشنرسکندر راجا کو دی، جنہوں نے پیر کو اہم اجلاس بلالیا ہے۔
اعظم سواتی کی پریس کانفرنس
الیکشن کمیشن حکام کو کھری کھری سنانے کے باوجود اعظم سواتی کا غصہ ٹھنڈا نہیں ہوا، پہلے ویڈیو پیغام اور پھر پریس کانفرنس کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگلے الیکشن ٹیکنالوجی کے مرہون منت ہوں گے، جس کے تحت شفافیت ہوگی۔ غیر جانبدار الیکشن ہوگااور آج تک جتنے بھی الیکشن ہوئے ہیں، جن پر دھاندلی کا شور مچا، اِنہی کی روک تھام کے لیے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال پر حکومت کوشش کررہی ہے۔
فواد چوہدری کی الیکشن کمشنرکو الیکشن لڑنے کی دعوت
اس سارے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ الیکشن کمشنر، اپوزیشن کے ” ماؤتھ پیس ” بنے ہوئے ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر کو سیاست کا شوق ہے تو عہدہ چھوڑ کر الیکشن میں حصہ لیں۔ الیکٹرونک مشین پر ای سی پی کے دیگر ارکان کو مسائل نہیں جتنے الیکشن کمشنر کو ہیں۔ اُن کی بس یہ منطق ہے کہ پارلیمنٹ انہیں نہیں بتاسکتی
کہ الیکشن کیسے کرانے ہیں ۔
وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز کا چیلنج
شبلی فراز کہتے ہیں کہ ووٹنگ کے لیے الیکٹرونک مشین سے بہتر اور آسان حل ہے ہی نہیں ، الیکشن کمیشن بلاوجہ اسے متنازعہ بنا رہا ہے۔ انہوں نے الیکٹرونک میشن کو ہیک کرنے والے کو 10 لاکھ روپے انعام تک دینے کا چیلنج دے ڈالا ۔
Discussion about this post