وزیراعظم عمران خان جہاں آج پریڈ گراؤنڈ میں پاور شو کا اظہار کرنے جارہے ہیں، وہیں اس سے پہلے انہیں یہ دھچکا لگا کہ ان کے مشیر برائے بلوچستان شاہ زین بگٹی نے حکومت سے الگ ہونے کا اعلان کرکے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں رکن قومی اسمبلی زین بگٹی نے یہ اقدام اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ساڑھے تین برس کے دوران بلوچستان کے حوالے سے کوئی وعدہ پورا نہیں کیا۔ اپوزیشن کے لیے جو زبان استعمال کی جارہی ہے وہ کسی بھی صورت قابل برداشت نہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ کھڑے ہیں۔ بلوچستان کے مسائل سے حکومت کو کوئی دلچسپی نہیں۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کی رہائش گاہ آمد
اسلام آباد: چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ شاہ زین بگٹی کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال@BBhuttoZardari pic.twitter.com/Z9n9GrvvGA
— PPP (@MediaCellPPP) March 27, 2022
اس موقع پربلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کو گھر بھیجنے کے بعد ہم انتخابی اصلاحات کروائیں گے جس کے بعد صاف و شفاف انتخابات ہونگے اور پھر ملک بھر سے عوام کے اصل نمائندے منتخب ہوکر مل کر عوامی مفادات اور مطالبات پورے کریں گے۔ بلاول بھٹو زرداری کے مطابق اگر دیگر صوبوں میں بڑے بڑے منصوبے اور اسپتال بن سکتے ہیں تو کوئی بلوچستان میں بھی بن سکتے ہیں۔ اگر بلوچستان کی عوام کو انکا حق نہیں دیا جائے گا تو نقصان پاکستان کو ہوگا۔
“عمران خان کو گھر بھیجنے کے بعد ہم انتخابی اصلاحات کروائیں گے جس کے بعد صاف و شفاف انتخابات ہونگے اور پھر ملک بھر سے عوام کے اصل نمائندے منتخب ہوکر مل کر عوامی مفادات اور مطالبات پورے کریں گے۔”
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری @BBhuttoZardari
1/4 pic.twitter.com/DnYRnuIyFw— PPP (@MediaCellPPP) March 27, 2022
Discussion about this post