خواجہ سرا ماڈل آنا یہ رحیم خاصی رنجیدہ اور اداس ہونے کے ساتھ ساتھ غصے میں بھی ہیں۔ عروسی ملبوسات کے لیے مشہور معروف برانڈ نے ان کا فوٹو شوٹ کرایا۔ جس کی ادائیگی کرتے ہوئے آنایہ رحیم کو یہ خوشی تھی کہ وہ فیشن ماڈلنگ کیرئیر میں قدم رکھ رہی ہیں۔ جبھی انہوں نے جی جان کے ساتھ دیگر خواتین ماڈلز کے ساتھ ایسی ادائیں دکھائیں کہ دلوں کو گھائل کرگئیں۔ بے چینی اور بے قراری کے ساتھ وہ اس فوٹو شوٹ کے منظر عام پر آنے کا انتظار کررہی تھیں لیکن اُن کی امیدوں پر اُس وقت اوس پڑ گئیں جب یہ فوٹو شوٹ جاری تو ہوا لیکن ساری تصاویر وہ تھیں، جن میں آنایہ رحیم کہیں تھیں ہی نہیں۔ پیچ و تاب کھا کر آنایہ نے برانڈ انتظامیہ سے رابطے کیا لیکن وہاں سے کوئی جواب نہیں ملا۔ اب اس ساری صورتحال پر خواجہ سرا ماڈل آنایہ رحیم نے اس امتیازی سلوک کے خلاف سوشل میڈیا کا سہارہ لیا۔ جنہوں نے لکھا کہ عروسی لباس زیب کرکے فوٹو شوٹ کرانے کا احساس اُن کے لیے ناقابل فراموش تھا، اُن کے مطابق انہیں ایسا لگا جیسے وہ ایمان علی، وینزا احمد، عفت عمر یا پھر کرینا کپور ہوں۔ بدقسمتی سے برانڈ نے اس قابل بھی نہیں سمجھا کہ اُن کی تصاویر کو دیگر ماڈلز کے ساتھ جاری کرتا۔ اس ناانصافی نے جیسے انہیں اداس کردیا۔
View this post on Instagram
ان کا کہنا ہے کہ برانڈ انتظامیہ نے بھی کوئی تسلی بخش جواب نہیں دیا۔ بار بار دریافت کرنے پر یہ کہہ کر جان چھڑالی کہ آپ لوگوں کی وجہ سے برانڈ کا امیج خراب بھی ہوسکتا ہے، ہم آپ کے ساتھ ہیں اگر شوٹ اچھا لگا تو ہم آپ سے رابطہ کریں گے”۔
آنایا کی پوسٹ پر ساتھ خواجہ سرا کے ساتھ ساتھ ملک کی کامیاب ماڈلز میں شمار ہونے والی ماڈل ایمان سلیمان اور زارا پیرزادہ نے مذمت کی اور ان کے کام کی پذیرائی بھی کی۔
Discussion about this post