لاہور پولیس نے دعا زہرہ کا مبینہ نکاح پڑھوانے والے نکاح خواں غلام مصطفیٰ سے پوچھ گچھ کی تو انہوں نے نکاح پڑھانے سے انکار کیا لیکن ان کا کہنا ہے کہ نکاح نامے کی تحریر دیکھی ہوئی لگتی ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق مبینہ نکاح نامے پر لڑکے کا جو پتا ہے وہ جعلی نکلا کیونکہ وہ 3 برس قبل ہی گھر فروخت کرکے اوکاڑہ منتقل ہوچکے تھے جبکہ اب یہاں ڈاکٹرکا کلین ہے۔ یہی نہیں نکاح خواں کا پتا بھی غلط نکلا ہے۔ گواہان میں ظہیر کا ایک بھائی شبیر احمد اور دوسرا گواہ اصغر علی حویلی لکھا دیپال پور اوکاڑہ کا بتایا جاتا ہے۔ ظہیراحمد کی تاریخ پیدائش 17 دسمبر 2001 ہے۔اسی طرح مبینہ نکاح نامے کے مطابق شادی 17 اپریل 2022 کو ہوئی۔ جس میں حق مہر 50 ہزار روپے رکھا گیا۔
Discussion about this post