رحمان ملک پیپلز پارٹی کے سینئر ترین رہنما تصور کیے جاتے۔ سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے انتہائی قریبی ساتھیوں میں شمار ہوئے۔ کراچی یونیورسٹی سے اعزازی ڈگری بھی حاصل کرنے والے رحمان ملک 2008 سے 2013 تک ملک کے وزیر داخلہ رہے۔ 1951 میں سیال کوٹ میں پیدا ہوئے۔ کراچی یونیورسٹی سے ایم ایس سی شماریات کی ڈگری حاصل کرچکے ہیں۔ رحمان ملک ایف آئی اے کے ڈائریکٹر بھی رہے۔ خدمات کے اعتراف میں ستارہ شجاعت اور نشان امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے درمیان ” میثاق جمہوریت” میں رحمان ملک کا اہم کردار رہا۔
سینیٹرکا عہدہ سنبھالا تو ایوان میں اپنی شعلہ بیانی کی وجہ سے بھی شہرت پائی۔ رحمان ملک گزشتہ کئی مہینوں سے کورونا وائرس سے جنگ لڑ رہے تھے۔ اسلام آباد کے اسپتال میں علاج جاری رہا۔ ڈاکٹرز کے مطابق انہیں سانس لینے میں مشکل کا سامنا تھا کیونکہ کورونا کی وجہ سے ان کے پھیپھڑے متاثر ہوئے تھے۔ رحمان ملک کئی ہفتوں سے وینٹی لیٹرز پر تھےلیکن منگل اور بدہ کی شب ان کی سانس بحال نہ ہوسکی اور 70 برس کی عمر میں ان کا انتقال ہوگیا ۔ رحمان ملک نے سوگواران میں بیوہ اور 2 بیٹے چھوڑے۔ رحمان ملک کی وفات پر سیاسی اور سماجی رہنماؤں کے ساتھ کئی شخصیات نے تعزیت کی ہے۔
Discussion about this post