سانحہ مری اور پھر اس کے دوران ہونے والے واقعات نے ہر پاکستانی کا دل رنجیدہ اور اداس کردیا ہے۔ بالخصوص ایسے میں جب اُن کے علم میں یہ بات آئی کہ طوفانی برف باری سے بچنے کے لیے جب سیاحوں نے قریبی ہوٹل یا گیسٹ ہاؤسز کا رخ کیا تو یہاں ایک کمرے کا کرایہ 20سے 50ہزار روپے طلب کیا گیا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق ایک شخص نے رقم نہ ہونے پر شریک سفر کا زیور تک بطور ضمانت ہوٹل انتظامیہ کے پاس رکھوایا۔ جبکہ کئی فٹ برف میں پھنسی ہوئی گاڑیوں کو دھکا لگانے پر بھی بھاری بلکہ منہ مانگا معاوضہ طلب کیا۔ المیہ یہ ہے کہ مری میں انسانی ہمدردی کا مظاہرہ نہیں کیا بلکہ منافع خوروں نے اس موقع کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔ یہی وجہ ہے کہ اب سوشل میڈیا پر مری میں ہوٹل اور گیسٹ ہاؤسز انتظامیہ اور ان کے کارکنوں کے خلاف ’بائی کاٹ مری‘ کا ہیش ٹیگ گردش میں ہے۔ جس میں اسی بات کا مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اگر سیر و تفریح کا ارادہ کوئی رکھتا ہے تو وہ مری کے بجائے کسی اور جگہ کا رخ کرے۔ کیونکہ منافع خوروں کی خود غرضی اورلالچ کی بنا پر بھی مصیبت اور ناگہانی آفات میں گھرے افراد میں سے بیشتر موت کی آغوش میں گئے۔ اس سلسلے میں ایک صارف اسرار احمد راجپوت نے یہ نشاندہی بھی کی ہے کہ مری میں بھوربن ہوٹل کے باہر کچھ افراد جان بوجھ کر برف بکھیر رہے تھے اور جب کسی کی گاڑی برف میں پھنس جاتی تو یہ افراد چار سے پانچ ہزار روپے وصول کرکے راستہ صاف کرتے۔
Breaking News@RwpPolice (PS Murree) booked unknown residents of Murree on charges of spreading snow into road infront of Hotel One with intension to block traffic and charge heavy amount from tourists in return of pulling out stuck vehicles/providing iron chains. pic.twitter.com/GBrsTYF2Ff
— Israr Ahmed Rajpoot (@ia_rajpoot) January 11, 2022
سید فیضان علی کا دعویٰ کرتے ہیں کہ مجبور لوگوں کا بالکل اسی طرح لوٹا گیا، جس طرح میدان جنگ میں مال غنیمت لوٹا جاتا ہے۔
Murree k Junglee👹👹👹#boycottmurree@dcislamabad @UsmanAKBuzdar @Sadaqat_Ali pic.twitter.com/78oHy13033
— syed faizan ali (@syedfaizanali12) January 11, 2022
ہیٹر کا فی گھنٹہ کرایہ ایک ہزار روپے وصول کیا گیا۔ پراٹھے اور ایک چائے کے 9سو روپے وصول کیے گئے۔ رقم نہ ہونے کی صورت میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ زرناب کے مطابق لوگ مررہے تھے اور مری والے کاروبار کررہے تھے۔ ایک رات کے کمرے کا کرایہ 40ہزار روپے، انڈہ 500روپے جبکہ گاڑی کو دھکا دینے پر 3ہزار روپے مانگے گئے۔
#بائیکاٹ_مری
The heart of the people of Murree and the mountain of Murree have one thing in common that they are both made of stone pic.twitter.com/W0mMbYXqZO— 💥زرناب💞 (@RoylGirl) January 10, 2022
عامر اسلم نے بھی مری کا بائی کاٹ کرتے ہوئے سیاحوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شمالی علاقہ جات کا رخ کریں۔
Please visit northern areas go to GB but don’t go to Murree.#بائیکاٹ_مری pic.twitter.com/Eia2aJyIow
— Aamir Aslam (@Aaslam8319) January 10, 2022
فخر رضوی نے بھی کچھ ایسے ہی خیالات کا اظہار کیا ہے۔
Show Hospitality – Avoid Hostility#boycottmurree #Murree
#بائیکاٹ_مری pic.twitter.com/HAEnwyUtwp— Faakhir Rizvi (@FaakhirRizvi) January 10, 2022
ایک صارف کا کہنا ہے کہ چھوٹی گاڑی کو دھکا لگانے کے لیے15سو روپے جبکہ بڑی گاڑی کے لیے 3ہزار روپے مانگے گئے۔ پہاڑی لوگ ایسے تو نہیں تھے؟
#مری#بائیکاٹ_مری#Murree
Essay
A hell picnic party.
😔 pic.twitter.com/JwrA8HZJlD— CHOCLATY HERO ||pathan2.0|| (@_choclatyhero_) January 10, 2022
علی سید کا کہنا ہے کہ مری کے ظالم ہوٹل مالکان کو سبق سکھائیں اور مری جانے سے گریز کریں۔
Go to Quetta , muzaffarabad , swat , shangla , skardu .
But Say No to Murree .
They are murderers .#بائیکاٹ_مری pic.twitter.com/C0vqhQLPMF— Ali SYED (@AliSYED56044051) January 10, 2022
یاد رہے کہ دو ڈھائی سال پہلے بھی مری کے ہوٹل مالکان اور دکانداروں نے ہتک آمیز اور جھگڑالو رویہ کے خلاف بھی بائی کاٹ مری کا ہیش ٹیگ گردش میں آیا تھا۔ جس میں عوام پر زور دیا گیا تھا کہ وہ کسی صورت بھی مری کا رخ نہ کریں۔
Discussion about this post