نیویارک میں اوورسیز پاکستانیوں سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اور نائب وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ جو ملک 2017 میں 3 سال بعد دنیا کی 24ویں معیشت بن گیا تھا وہ دیوالیہ ہونے جارہا تھا، ہم نے بے پناہ سیاسی سرمایہ گنوایا ہے مگر پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے، ملک میں مہنگائی کی شرح میں نمایاں کمی ہوئی، پالیسی ریٹ میں کمی سے معاشی استحکام پیدا ہورہا ہے اور معاشی اشاریے بہتر ہورہے ہیں۔شرح سود دو ہندسوں سے 5 فیصد پر آگئی، بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگئی، دہشت گردی سے نجات کے لیے بھاری رقم خرچ کی گئی، ملک میں آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کیے گئے، نون لیگ نے کراچی کی روشنیوں کو بھی بحال کیا، پاکستان نے پہلی مرتبہ 3 سال میں آئی ایم ایف کا پروگرام مکمل کیا، زرمبادلہ کے ذخائر بلند ترین سطح پر چلے گئے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا ہے کہ 2017 میں میری بات مانی گئی ہوتی تو پاکستان 5 سال کشکول لے کر نہ پھرتا اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے کا کوئی خطرہ نہ ہوتا، پاکستان میں اتنی لچک موجود ہے لیکن ہم خود اپنے دشمن بن جاتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کی بے پناہ خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے، نائب وزیر اعظم نے انہیں مزید سہولیات فراہم کرنے اور انہیں قومی ترقی میں شامل کرنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کمیونٹی کو پاکستان کی معاشی ترقی اور قومی مفادات کے فروغ میں کردار ادا کرنے کی ترغیب دی۔تقریب کے اختتام پر سوال و جواب کا سیشن ہوا، جس میں کمیونٹی ارکان نے اپنی آراء، خدشات، اور تجاویز پیش کیں۔ نائب وزیر اعظم نے ان کے مسائل حل کرنے اور پاکستان کی ترقی میں اوورسیز کمیونٹی کے کردار کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔یہ ملاقات پاکستانی کمیونٹی کے کلیدی کردار کو اجاگر کرنے اور حکومت کی جانب سے ان کے مسائل کے حل کے لیے مسلسل تعاون کے عزم کی علامت ثابت ہوئی۔
Discussion about this post