بدھ کو ہونے والے سینیٹ کے اجلاس کے موقع پرپیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے روالی سینیٹر کرشنا کماری کوہلی کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے خصوصی طور پر صدارت کی پیش کش کی۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کرشنا کماری کوہلی کو دعوت دی کہ وہ اجلاس کی صدارت کریں۔جس پر ارکان نے ڈیسک بجا کر ان کے اس فیصلے کی تعریف کی۔ اس موقع پر کرشنا کماری کوہلی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یوم یکجہتی کشمیر کی شام میرے لیے باعث اعزاز ہے کہ میں نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بحث کے لیے سینیٹ اجلاس کی صدارت کی۔
It is great honour i chaired senate session called to discuss the current situation in Indian illegally occupied Jamu and Kashmir on the eve of Kashmir Solidarity day.Thanks @SenatePakistan, Thanks chairman @BBhuttoZardari for giving me opportunity to be member of Senate Pakistan pic.twitter.com/TSNN8mS6yG
— Krishna Kumari (@KeshooBai) February 4, 2022
جس پر سینیٹر فیصل جاوید نے جواباً ٹوئٹ کرکے لکھا کہ ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی کرشنا کماری کوہلی کا اجلاس کی صدارت کرنا اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستان میں اقلیتی برادری کس قدر آزادی کے ساتھ جی رہے ہیں۔اُن کے بنیادی حقوق کو کوئی پامال نہیں کررہا ۔ درحقیقت یہ پاکستان میں آزادی رائے کے اظہار کی بہترین مثال ہے۔
A Hindu presiding SenateSession on Kashmir in Pakistan.ChairmanSenate asks our colleague Krishna KumariKohli to do the honor. In connection w/ #KashmirSolidarityDay it’s a strong msg going out depicting difference btw Pakistan & Hindustan #PakForMinorities#IndiaAgainstMinorities pic.twitter.com/1lFlaYpNi4
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) February 4, 2022
Discussion about this post