چٹاگانگ ٹیسٹ بظاہر تو پاکستان کے لیے اب آسان ہوگیا کیونکہ کھیل کے 5ویں دن پاکستان کو صرف93رنز کی ضرورت ہوگی اور اُس کی پوری کی پوری 10وکٹیں باقی ہیں۔ پہلے ٹیسٹ کے چوتھے دن بنگلہ دیشی بلے بازوں پر شاہین شاہ آفریدی قیامت بن کر برسے، جنہوں نے اننگ میں چوتھی بار 5یا اس سے زائد وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ دہرایا۔ شاہین آفریدی کی قدم اکھاڑتی اور سر کو ٹکراتی گیندوں کے سامنے بنگلہ دیشی بلے باز بری طرح ناکام اور لاچار رہے۔
پہلی اننگ میں 44رنز کی سبقت ملنے کے باوجود دوسری اننگ میں بنگلہ دیش صرف 157رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ لنٹن داس 59رنز بنا کر ایک بار پھر نمایاں بلے باز کے طور پر ابھرے۔ پاکستان کی جانب سے ساجد خان نے 3جبکہ حسن علی نے 2شکار کیے۔ پاکستان کو جیت کے لیے 202رنز کا ہدف ملا۔ پاکستانی اوپنرز عابد علی اور عبداللہ شفیق نے اس بار بھی ٹیم کو مایوس نہیں کیا اور کھیل ختم ہونے تک دونوں نے ناصرف نصف سنچریاں اسکور کرلی تھیں بلکہ اسکور کو بغیر کسی نقصان کے 109تک پہنچا دیا تھا۔ پاکستان کو اب صرف 93رنز درکار ہیں۔
اس پہلے ٹیسٹ میں سرخرو ہونے کے لیے۔ اگر اس بار مڈل آرڈر بلے باز پہلی اننگ کی طرح غیر ذمے داری نہ دکھائیں تو بظاہر اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی جیت یقینی ہے۔ ٹیسٹ میچ کی خاص بات یہ بھی رہی کہ اس وقت شاہین شاہ آفریدی، بھارتی اسپنر اشون کے ساتھ کلینڈر ائیر میں سب سے زیادہ 44وکٹیں لے کر ٹاپ بالربنے ہوئے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ تیسرے نمبر پر حسن علی 39وکٹوں کے ساتھ موجود ہیں۔
Discussion about this post