کوئی 50سے زائد خواتین ہوں گی جو ریاست کرناٹک کے مسلاپور گاؤں میں شراب کی نئی دکان پر حملہ آور ہوئیں۔ جنہوں نے بوتلوں کو ریزہ ریزہ کردیا۔ دکان کے فرنیچر کو بھی ایسا توڑ ا کہ وہ آثار قدیمہ کا شکار لگنے رہے۔ ان مشتعل خواتین کا کہنا تھا کہ وہ کسی طرح گاؤں میں شراب کی دکان نہیں چلنے دیں گی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مسلا پور میں شراب کی یہ پہلی دکان تھی، جو کھولی گئی تھی۔ جس کا یہ حال دیکھ کر اب کسی اور کی ہمت نہیں کی وہ گاؤں میں شراب فروخت کرے۔
50 امرأة من قرية "موسلابور” بولاية كارنتاكا الهندية هجموا على متجر خمور افتُتح حديثاً ودمروه بالكامل، النساء حذرن سابقاً أي شخص يقوم بافتتاح محل خمر في قريتهم خوفاً على أزواجهم من الإدمان ثم صرف جميع أموالهم على الشراب وبالتالي دمار عوائلهم.pic.twitter.com/JUXTsHWfDA
— إياد الحمود (@Eyaaaad) November 16, 2021
ان خواتین کا کہنا ہے کہ مے نوشی کی وجہ سے اُن کے شوہر کسی کام کاج کے نہیں رہتے جبکہ کچھ تو ایسے بھی ہیں جو خواتین کے ساتھ مارپیٹ کرتے ہیں اور کئی تو ایسے ہیں جو مختلف بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ اسی بنا پر جب اس دکان کو کھولنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا تھا تو گاؤں کی خواتین نے خبردار کیا تھا لیکن جب بات نہیں مانی گئی تو ان جنگجو خواتین نے دکان پر ہلہ بول دیا۔جس میں ان کا ساتھ کچھ مرد حضرات نے بھی دیا۔
Discussion about this post