برطانوی ہائی کورٹ نے فیصلہ دے دیا کہ شہزادہ فلپ کی وصیت کم از کم 90 سال تک خفیہ رہے گی تاکہ برطانوی ملکہ الزبتھ اور شاہی خاندان کے وقار اور موقف کی حفاظت کی جاسکے۔ برطانوی شاہی روایت کے مطابق یہ ہوتا رہا ہے کہ اگر کوئی سنیئررکن وفات پاجائے تو عدالتوں سے کہا جاتا ہے کہ وہ اپنی مرضی سے وصیت پر مہر لگائیں۔ اس ساری کارروائی کا مقصد صرف یہ ہوتا ہے کہ شاہی خاندان کے فرد کی وصیت کو عوام تک رسائی نہ ملے ۔
وصیت پر مہر لگانے کی درخواست کی سماعت جولائی میں شاہی خاندان کی عدالتوں کے سب سے سنیئر جج سر اینڈریو میکفرلین نے کی تھی۔ جس کے بعد اب حکومتی چیف قانونی مشیر اٹارنی جنرل کے دلائل سننے کے بعد جمعرات کو فیصلہ سنایا گیا۔ جج کے مطابق انہوں نے شہزادہ فلپ کی وصیت نہیں دیکھی او ر ناہی اس کے مندرجات کا علم ہے۔ انہوں نے اس ساری سماعت کو نجی طور پر سنا تاکہ ذرائع ابلاغ میں کسی قسم کی قیاس آرائیاں ہونے کا امکان نہ ہو۔ پرنس فلپ 99برس کی عمر میں 9اپریل کو چل بسے تھے۔ جن کی تدفین 17اپریل کو ہوئی۔
Discussion about this post