کوئی 4 سال پہلے جاپانی ولی عہد کی شہزادی اور شہنشاہ ناروہیتو کی بھانجی ماکو نے اعلان کیا کہ وہ تخت و تاج کی قربانی دینے جارہی ہیں ۔ کیونکہ ان کا دل ایک عام سے نوجوان کی کومورو پر آکر اٹک گیا ہے ۔
اب جاپانی شاہی خاندان کا قانون ہے کہ کوئی شہزادہ یا شہزادی خاندان سے باہر بیاہ رچائے گا تو اُسے ” شہزادے ” یا ” شہزادی ” کے لقب سے ہاتھ دھونا پڑے گا ۔ ماکو نے عشق کی آزمائش کو پورا کرنے کے لیے اس آگ کے دریا کو بھی پار کرنے کا اعلان کیا ۔
جوڑے نے جاپان چھوڑ کر امریکا میں سکونت اختیار کرلی ، ممکن تھا کہ 29 برس کی ماکو اور کی کو مورو بہت جلد ایک دوسرے کے ہوجاتے لیکن اسی دوران کہانی میں ڈرامائی موڑ اُس وقت آیا جب یہ خبریں عام ہوئیں کہ ماکو کے محبوب کومورو کی والدہ نے سابق منگیتر سے رقم ادھار لی اور اسے واپس نہیں کی ۔
مرچ مسالہ لگانے والے اخبارات نے اسے خوب بڑھا چڑھا کر پیش کیا ، جبھی شہزادی نے اُس وقت تک شادی کا ارادہ موخر کیا جب تک یہ الزامات غلط ثابت نہ ہوجائیں ، جاپانی میڈیا کے مطابق کی کومورو اب اپنے اوپر لگائے گئے اس داغ کو دھو چکے ہیں ۔
اب شادی کب ہوگی ؟
کی کومورو ان دنوں نیویارک اسٹیٹ بار کے امتحان سے فارغ ہوئے ہیں اور وہ نتیجے کے منتظر ہیں ۔
امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ نتیجہ آتے ہی کی کو مورو اور ماکو رواں برس دسمبر میں زندگی کا نیا سفر شروع کریں گے ۔
جاپانی شہزادی کے متوقع شوہر امریکا میں ہی لا فارم کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ مالی طور پر اپنی شہزادی جیسی بیوی کے شاہانہ خرچے برداشت کرسکیں ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں کی شادی کے موقع پر کوئی شاہی رسم ادا نہیں کی جائے گی بلکہ یہ ایک عام سی شادی ہوگی جس کےبعد ماکو کا نام ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جاپانی شاہی خاندان سے نکال باہر کیا جائے گا ، یہ اور بات ہے کہ ان کے شوہر پیار سے انہیں دل و جان کی شہزادی کہیں۔
عام طور پر شاہی خاندان سے محروم ہونے پر شہزادیوں کو کم از کم 12 لاکھ ڈالرز ملتے ہیں لیکن شہزادی ماکو نے یہ بھی لینے سے انکار کردیا ہے ۔
Discussion about this post