وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نون لیگ کو آڑے ہاتھوں لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج کل ٹیپ نکل رہی ہیں، ججز کے نام آرہے ہیں۔ جنہوں نے آف شور اکاؤنٹس رکھے تھے۔ ان کے نام پانامہ میں آئے۔ لندن کے مہنگے ترین علاقے میں 4فلیٹس کی مالکہ مریم نواز ہیں اور اُن سے صرف یہ کہا جارہا ہے کہ وہ یہ بتادیں کہ یہ فلیٹس کہاں سے خریدے۔ اس کی رسیدیں تک نہیں دے پا رہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اُن کا بھی لندن میں فلیٹ تھا، سپریم کورٹ میں کیس بنا تو 40سال پرانے کاغذات جمع کرادیے۔ شریف خاندان سے صرف یہ دریافت کیا جارہا ہے کہ وہ یہ بتادیں کہ پیسہ کہاں سے آیا تو جواب میں کیوں نکالا شروع ہوگیا۔ وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں ہونے والی کانفرنس ہو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ایک ایسی تقریب میں جس میں جج صاحبان تقاریر کررہے تھے، اس میں سپریم کورٹ سے نامزد ملزم سے تقریر کرنا کہاں کی منطق تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک مجرم اور مفرور کو تقریر کے لیے بلایا گیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سسٹم کرپٹ ہے، ٹھیک کرنے میں تھوڑا ٹائم لگ رہاہے۔
Discussion about this post