تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے بذریعہ ٹوئٹس پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت نے تیل کی قیمتوں میں فی لیٹر 40 فی صد یا 60 روپے کا اضافہ کردیا ہے۔ اس سے عوام پر 900 ارب کا اضافی بوجھ پڑے گا اور بنیادی اشیا کی قیمتیں بڑھیں گی۔ اس کے ساتھ بجلی کی قیمت میں 8 روپے کے اضافے سے پورے ملک کو دھچکا لگے گا۔ مہنگائی کی ممکنا شرح 30 فی صد ہوگی جو 75 برس میں بلند ترین ہے۔
امپورٹڈسرکار نے تیل کی قیمتوں میں فی لٹر 40% یا 60 روپےکا اضافہ کردیاہے۔اس سےعوام پر900ارب کا اضافی بوجھ آئےگا اور بنیادی اشیاء کی قیمتیں بڑھیں گی۔ اسکےساتھ بجلی کی قیمت میں 8 روپے کے اضافےسے پورےملک کو دھچکہ لگےگا۔مہنگائی کی ممکنہ شرح 30% ہوگی جو 75 برس میں بلند ترین ہے۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) June 2, 2022
عمران خان کے مطابق اُن کی حکومت نے کورونا وبا کا دباؤ برداشت کیا اور 1200 ارب کا معاشی پیکج دیا۔ عوام کو بچانے کیلئے پی ٹی آئی حکومت نے رواں سال سیلز ٹیکس صفر کرتے ہوئے 466 ارب روپے توانائی پر سبسڈی کے لیے مہیا کیے۔ تحریک انصاف کے لیے تو ترجیح اول عوام ہی رہے۔ عمران خان نے عوام سے اپیل کی ہے وہ جمعے کی نماز کے بعد نکلیں اور عوام کو کچلنے اور ملک میں معاشی تباہی پھیلانے پر پرامن احتجاج کریں۔
Discussion about this post