مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی آیس آئی سے مطالبہ کیا ہے کہ ہم نے غداری کی ہے تو ثبوت سامنے لائیں۔ اسلام آباد میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف نے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے منٹس دیکھے اور دست خط بھی کیے۔ کیا کمیٹی نے منٹس کی منظوری دی کہ بیرونی سازش ہوئی اورہم غدار ہیں؟ ان کے مطابق اپوزیشن نے عدم اعتماد اپنی ذات کے لیے بلکہ غربت کی چکی میں پسی عوام کے لیے جمع کرائی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جھوٹ بولنا اور الزام لگانا عمران خان کی صفت ہے۔ صدر اور وزیراعظم نے آئین کو پامال کیا۔وکلا کی متفقہ رائے ہے کہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی۔ صدر نے آئین کو پیروں تلے روندا،پہلے اس کا فیصلہ ہوگا اگلی بات بعد میں ہوگی۔
عمران نیازی نے پارلیمان کے 197 ممبرز کو غدار قرار دلوایا ہے، مطالبہ کرتا ہوں آرمی چیف اور DG ISI سے اگر ہم نے غداری کی ہے تو پھر ثبوت قوم کے سامنے لےکر آئیں، اگر ہم نے خارجی طاقت اور خارجی وسائل استعمال نہیں کیے تو پھر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ pic.twitter.com/7Kc2Spl5U3
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) April 5, 2022
اس سوال کے جواب میں کہ وہ پارلیمنٹ کی ذیلی کمیٹی میں کیوں شریک نہیں ہوئے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اس میں زبانی شرکت کی دعوت دی گئی، انہیں یہ بھی معلوم ہوا کہ اپوزیشن کے کسی اور رہنما کو دعوت نہیں آئی۔ یہ سراسر بھونڈا مذاق ہے۔ یہ کوئی طریقہ ہے زبانی کلامی بلانے کا، اگر وہاں جاؤں اور یہ کہا جائے کہ آپ کو تو بلایا ہی نہیں تو کیا ہو ؟ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کے مطابق صدرعارف علوی کا باضابطہ طور پر کوئی خط نہیں ملا۔ اگر موصول ہوا تو وکلا اور اتحادیوں سے مشاورت کریں گے۔
Discussion about this post