فلطسین میں بھارتی سفارت خانے میں اس وقت ہلچل مچ گئی جب بھارت کے سفیر موکل آریہ اتوار کے روز رملہ میں بھارتی مشن کے دفتر میں مردہ پائے گئے۔ بھارتی سفیر کی پراسرار ہلاکت پر فلسطینی اتھارٹی نے موکل آریہ کی موت کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔ فلسطین کی وزارت خارجہ نے بتایا کہ صدر محمود عباس اور وزیر اعظم محمد شتایہ نے سکیورٹی اور پولیس افسران نیز فارینزک ماہرین کو موکل آریہ کی رہائش گاہ پر جاکر صورت حال کا مکمل جائزہ لینے اور تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تمام فریقین اس بات کے لیے پوری طرح تیار ہیں کہ ایسے مشکل حالات میں کیا کچھ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق وہ لاش کو بھارت منتقل کرنے کے لیے بھارتی حکام کے ساتھ رابطے میں بھی ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نوجوان سفارت کار کی اچانک موت نے بھارت میں صدمے کی لہر دوڑا دی ہے۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے 36 سالہ آریہ کی اچانک موت پر گہرے صدمے کا اظہار کیا ہے۔ سبرامنیم جے شنکر نے ٹوئٹ کرکے کہا کہ وہ ایک بہترین اور باصلاحیت افسر تھے اور انہیں ابھی بہت کچھ کرنا تھا۔ ان کے خاندان اور اعزہ و اقارب کے ساتھ میری دلی تعزیت۔
Deeply shocked to learn about the passing away of India’s Representative at Ramallah, Shri Mukul Arya.
He was a bright and talented officer with so much before him. My heart goes out to his family and loved ones.
Om Shanti.— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) March 6, 2022
موکل آریہ کون ہیں؟
موکل آریہ نے گزشتہ برس ہی فلسطین میں بھارتی نمائندے کا چارج سنبھالا تھا۔ اس سے قبل انہوں نے کابل او ر ماسکو میں بھارتی سفارت خانوں میں سفارت کار کے طور پر خدمات انجام دیں جبکہ وہ پیرس میں یونیسکو کے دفتر میں بھارت کے مستقل نمائندے کے طورپر بھی اپنے فرائض سرانجام دیے۔
Discussion about this post