سو معصوم کلیوں کے خون کا پیاسا جاوید اقبال پر بننے والی فلم ‘ جاوید اقبال: دا ان ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر’ پر پاکستانی سینماگھروں نے اپنے دروازے تو بند کردیئے لیکن بین الاقوامی سطح پر اس فلم کو نہ صرف پذیرائی ملی بلکہ دو ایوارڈز بھی جیتنے میں کامیاب ہوگئی۔ ایک سریل کلر کی دہشت اور گھناؤنے جرم کی کہانی پر بنی اس فلم کو برطانیہ میں ہونے والے یوکے ایشین فلم فیسٹیول میں پیش کیا گیا جہاں اداکار یاسر حسین بہترین اداکار اور ابو علیحہ بہترین ہدایت کار کا ایوارڈ لے اڑے۔
ڈائریکٹر ابو علیحہ نے اپنی ایک ٹویٹ پر لکھا کہ ‘جاوید اقبال‘ کو ملنے والے یہ پہلے ایوارڈ ہیں۔ انشااللہ دنیائے سینما کے ہر معتبر فیسٹیول میں یہ فلم دکھائی جائے گی اور پاکستان کا نام روشن کرکے آئے گی۔ فلم کی کامیابی مکمل ٹیم ورک کی بدولت ہے۔
پھر ایشین یوکے فلم فیسٹیول میں یاسر حسین کو جاوید اقبال پر بہترین اداکار کا ایوارڈ مل گیا اور ابوعلیحہ کو بہترین ہدایتکار کا۔
فلم جاوید اقبال کو ملنے والے یہ پہلے ایوارڈ ہیں۔ انشااللہ دنیائے فلم کے ہر معتبر فیسٹیول میں یہ فلم جائے گی اور پاکستان کا نام روشن کرکے آئے گی۔ pic.twitter.com/FkTPztJgJJ
— Abu Aleeha (@abualeeha) May 15, 2022
فلم ‘ جاوید اقبال: دا ان ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر’ میں داکار یاسر حسین اور عائشہ عمر نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ فلم کو رواں برس جنوری میں ریلیز کیا جانا تھا لیکن اس کی ریلیز سے صرف دو دن پہلے پنجاب حکومت نے فلم پر پابندی عائد کردی تھی جس کے بعد اس فلم کی نمائش کو مؤخر کر دیا گیا تھا۔
جاوید اقبال کون تھا؟
سریل کلر جاوید اقبال 90ویں کی دہائی میں خوف اور دہشت کی علامت کے طور پر جانا جاتا تھا، جس نے 100 بچوں کو قتل کرکے ان کی لاشیں تیزاب میں ڈال کر تحلیل کرکے اپنے گھناؤنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔ جس نے پولیس کو گرفتاری دینے کے بعد دوران حراست خودکشی کرلی تھی۔
اس خبر سے متعلق مزید پڑھیں:
Discussion about this post