عام طور پر دیکھنے میں آیا ہے کہ لوگ گھر کے علاوہ اگر کہیں اور سوئیں تو انہیں فوری طور پر پرسکون نیند میں خلل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کسی کو ماحول راس نہیں آتا تو کوئی آب و ہوا اور موسم کی تبدیلی سے نیند خراب کر بیٹھتے ہیں۔ البتہ کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جنھیں ماحول اور موسم سے زیادہ بستر اور تکیہ بدلنے کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے۔
حال ہی میں ایسی صورتحال قومی کرکٹر محمد رضوان کے ساتھ دیکھنے کو ملی جو میدان کے علاوہ جہاں بھی جاتے اپنے تکئے کے ساتھ دِکھتے۔۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سیمی فائنل میں شکست کے بعد قومی ٹیم اگلی سیریز کے لیے بنگلہ دیش پہنچی ہے جہاں وہ ٹیسٹ اور دوطرفہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلے گی۔ دبئی سے ڈھاکا روانگی سے قبل محمد رضوان ہوٹل کے باہر ساتھ اپنا تکیہ بھی اٹھائے ہوئے نظر آئے۔ سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین نے اسکی وجہ جاننی چاہی جس پر پی سی بی حکام نے تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ محمد رضوان اپنے آرام اور کمفرٹ کی وجہ سے ذاتی تکیہ ہمیشہ اپنے ساتھ رکھتے ہیں اور کسی کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ وہ جب بھی کسی بھی کرکٹ سیریز کے لیے روانہ ہوتے ہیں تو کچھ رکھیں نہ رکھیں اپنا تکیہ ساتھ رکھنا ہرگز نہیں بھولتے۔
دیکھنے والوں کو یہ ایک غیر معمولی بات معلوم ہوتی ہے اور دیکھنے میں عجیب بھی لگتی ہے لیکن انسانی نفسیات کے ماہرین مطابق یہ ہر انسان کا ایک کمفرٹ زون ہوتا ہے، خود کو پر سکون رکھنے کا لیول اور طریقہ بھی مختلف ہوتا ہے۔ کسی کو شور اور بہت زیادہ سامان کے ساتھ رہنے میں گھبراہٹ ہوتی ہے تو کوئی کسی سے اپنے جوتے اور کپڑے شئیر کرنا پسند نہیں کرتا۔ اکثر لوگ پبلک پلیسس میں اپنی کرسی ساتھ ساتھ اٹھائے پھرتے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو کسی بینچ یا گھاس پر بیٹھنے کے بجائے اپنی کرسی پر ہی بیٹھنے میں سکون محسوس کرتے ہیں۔ ماہرین کے بقول اسے ہرگز بیماری نہ سمجھا جائے۔ بلکہ یہ مخصوص شخصیات کی دماغ کی حساسیت اور ان کے مزاج کا ایک جگہ پر رک جانا ہے۔ ایسے لوگوں کی زندگی میں عام طور پر ہر چیز محدود اور مخصوص ہوتی ہےاور وہ صرف اُنہی لوگوں سے ملتے ہیں جن سے وہ مانوس ہوں۔
تکیے کے حوالے سے ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس پر ٹھیک سے سونے کا مطلب ہے کہ آپکی گردن، پٹھوں اور ریڑھ کی ہڈی کو گھنٹوں ایک ایسی آرام اور مستحکم پوزیشن ملے جس سے آپ اگلے دن کے لئے خود کو طویل وقت تک کام کرنے کے قابل بناسکیں۔۔ روئی یا پروں جس مواد سے بھی تکیا بنایا جاتا ہے اس کی کوالٹی ، اس کی شکل اور اس پر سر کس پوزیشن میں رکھا جارہا ہے یہ سب بہت اہم ہے۔ اس سے دماغ میں خون کی صحیح گردش اور جسم میں آرام کے احساس کو تقویت ملتی ہے۔ لہذا اگر آپ کسی ایک تکئے سے مانوس ہوچکے ہیں اور اس پر سونا آپ کو اچھا لگتا ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ اپنا دن ، مزاج اور موڈ خراب کرنے کے بجائے اس تکیے کو اپنے ساتھ رکھیں، خواہ اسکے لئے چار باتیں ہی سننے کو کیوں نہ ملیں۔
محمد رضوان بھی جس تکیے پر خود کو پر سکون محسوس کرتے ہیں انہیں اس تکیے کے علاوہ کسی اور تکیے پر نیند نہیں آتی م یہی وجہ ہے کہ وہ اپنے تکیے کو ہر جگہ ساتھ ساتھ لئے پھرتے ہیں، کسی کا انکے ٹوکنا اور مذاق اڑانا بھی عجیب نہیں لگتا کیوں کہ اس سے زیادہ پیاری انھیں اپنی نیند اور سکون قلب ہے۔
Discussion about this post