امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے وائٹ ہاؤس میں ہونے والی پریس کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں کہا دھمکی آمیز الزمات میں کوئی حقیقت نہیں۔امریکا پاکستان میں ہونے والی پیش رفت کو باریک بینی سے دیکھ رہا ہے۔ واشنگٹن پاکستانی آئینی عمل کا احترام اور قانون کی حکمرانی کی حمایت کرتا ہے۔
پاکستان میں آئینی عمل، قانون کی بالادستی کا احترام کرتے ہیں، جہاں تک الزامات کا تعلق ہے ان میں کوئی سچائی نہیں، ترجمان امریکی دفتر خارجہ۔#Pakistan #ForeignOffice #USPakistan #ImranKhan #IamImranKhan #NoConfidenceVote #Taar pic.twitter.com/ZeW9mfWD8J
— Taar.TV (@taar_tv) April 1, 2022
دوسری جانب وائٹ ہاؤس کی ڈائریکٹر کمیونیکشن کیٹ بیڈنگفیلڈ نے وزیراعظم عمران خان کے الزامات کو رد کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان الزامات میں کوئی حقیقت نہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو امریکا نے مسترد کردیئے۔ #Pakistan #ForeignOffice #USPakistan #ImranKhan #IamImranKhan #NoConfidenceVote #Taar pic.twitter.com/YZuGaPRhto
— Taar.TV (@taar_tv) April 1, 2022
پاکستان کا احتجاجی مراسلہ
پاکستان نے امریکی حکام کی طرف سے استعمال زبان اور اندرونی معاملات میں مداخلت پر شدید احتجاج کیا ہے۔ وزارت خارجہ نے پاکستان میں قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کرکے احتجاجی مراسلہ دیا ہے۔ امریکی سفارت کار پر واضح کیا گیا کہ پاکستان کے داخلی امور میں مداخلت ناقابل قبول ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق امریکی سفارت کار کو احتجاجی مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں دیا گیا ہے۔
اسی بارے میں جاننے کےلیےمزید پڑھیں :
استعفعیٰ نہیں دوں گا، وزیراعظم عمران خان
Discussion about this post