18برس کی شاتو گارکو کے لیے یہ اعزاز اس اعتبار سے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ انہوں نے ناصرف17دوشیزاؤں کو شکست دی بلکہ وہ مقابلہ حسن جیتنے والی پہلی باحجاب مسلم حسینہ ہیں۔ ساتھ ساتھ وہ یہ تاج سر پر سجانے والی کم سن دوشیزہ بھی بن گئی ہیں۔ ریاست کانو سے تعلق رکھنے والی شاتو گارکوکو 25ہزار ڈالر کی انعامی رقم کے ساتھ ساتھ لگژری فلیٹ میں ایک سال کی مفت رہائش اور ایک گاڑی بھی دی جائے گی۔
شاتو کا کہنا تھا کہ اُن کے والدین کسی صورت اس مقابلہ حسن میں اُن کی شرکت پر رضا مند نہیں تھے لیکن انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ وہ حجاب کو کسی بھی صورت اپنے آپ سے محروم نہیں کریں گی، اسی بنا پرانہیں اجازت ملی۔ شاتو کے مطابق اس پورے مقابلہ حسن کے دوران انہوں نے کوئی ایسا قابل اعتراض لباس زیب تن نہیں کیا، جو ان کے والدین کو ناگوار گزرے۔
نائیجیریا میں 1957سے مقابلہ حسن کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ کئی بار یہ مقابلہ ملکی داخلی صورتحال کی بنا پر منسوخ بھی کرانا پڑاہے۔
Discussion about this post