بس اب بہت ہوگیا ۔ ملکہ برطانیہ نے قانونی ٹیم کو اشارہ دے دیا ۔ دو ٹوک لفظوں میں کہہ دیا کہ اب شہزادی میگن مرکل یا شہزادے ہیری نے کوئی طوفان برپا کیا تو ہر حملے کا مقابلہ قانونی طور پر دیا جائے گا ۔ کسی بھی الزام کو ثابت کرنے کے لیے شہزادے اور شہزادی کو کورٹ کچہری تک لانے کی تیاری ہورہی ہے ۔
شاہی خاندان میں بھونچال
ملکہ برطانیہ آستین چڑھا کر میدان میں اس لیے بھی آئی ہیں کہ کیونکہ برطانوی ذرائع ابلاغ نے یہ خبردی تھی کہ شہزادی اور شہزادہ ہیری کتاب لکھنے جارہے ہیں اور اطلاعات یہ ہیں کہ اس کتاب میں شاہی خاندان سے الگ ہونے کے کئی اور اسباب اور کئی چہرے بے نقاب ہوں گے ۔ میگن مرکل بتائیں گی کہ کون تھا جس کی وجہ سے انہوں نے شاہی زندگی کو چھوڑ کر عام انسانوں کی طرح شوہر کے ساتھ رہنے کو ترجیح دی ۔
ملکہ کی قانونی ٹیم کی تیاری
برطانوی میڈیا کے مطابق ملکہ الزبتھ کی قانونی ٹیم نے اُس اشاعتی ادارے کو قبل از وقت قانونی نوٹس دینے کی ٹھان لی ہے جو ہیری اور میگن کی سوانح حیات شائع کرنے جارہا ہے ۔ نوٹس میں واضح طور پر کہا جائے گا کہ کتاب میں کسی بھی شاہی فرد کا نام یا ذکر کرکے کوئی الزام تراشی ہوئی تو ہتک عزت کا مقدمہ چلایا جاسکتا ہے ۔ میگن اور ہیری کو بھی بتادیا گیا ہے کہ ملکہ یا برطانوی شاہی خاندان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا ، اب کوئی ایسی بات برداشت نہیں کی جائے گی جس سے جگ ہنسائی ہو ۔
میگان مرکل اور ہیری کی سوانح حیات کب آرہی ہے ؟
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ کتاب اگلے سال ان کے چاہنے والوں کے ہاتھوں میں ہوگی ۔ جس کا ابھی سے بے چینی سے انتظار ہورہا ہے ۔
ملکہ برطانیہ ، میگان مرکل سے تنگ
برطانوی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ میگن کی بار بار شاہی خاندان پر تنقید نے ملکہ برطانیہ کو سخت طیش دلا دیا ہے ۔ صرف کتاب ہی نہیں ملکہ الزبتھ نے قانونی ماہرین کو بھی مشورہ دیا ہے کہ جوڑے کی طرف سے کوئی بھی قابل مذمت گفتگو کی جائے تو نوٹس دینے میں کوئی دیر نہیں لگائی جائے ۔ ملکہ سمجھتی ہیں کہ برسوں سے جو شاہی خاندان کی ساکھ برقرار تھی ، اسے بدنام کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی ۔
شاہی خاندان میں دراڑ کب پڑی ؟
رواں برس مارچ میں اوپیرا کو انٹرویو دیتے ہوئے میگن مرکل اور پرنس ہیری نے کئی تلخیاں یادوں اور اختلافات کا ذکر کیا تھا ، جن کا سامنا انہیں شاہی محل میں ہوا ۔ میگن کا کہنا تھا کہ انہیں نسلی امتیاز اور ذہنی اذیت سے بھی دوچار کیا گیا ۔ ان کے بیٹے کی رنگت کو لے کر تشویش ظاہر کی گئی ۔
میگن کے مطابق شاہی محل میں ان کا دم گھٹنے لگا تھا جہاں پابندیوں کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہر وقت ان کی راہوں میں زنجیریں ڈالے رکھتا۔
واضح رہے کہ سال 2018 میں ہیری اور میگن کی شادی ہوئی تھی جس کے 2 سال بعد شہزادہ ہیری ہنسی خوشی شاہی ذمے داریوں سے دست بردار ہوکر کینیڈا اور امریکا میں رہائش پذیر ہیں۔
Discussion about this post