غیرمتوقع طور پر شام گئے اُس وقت دلچسپ ڈرامائی صورتحال پیش آئی، قاف لیگ کے رہنما پرویز الہی نے وزیراعظم سے ملاقات کی، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکو مستعفی کرایا گیا اور اتحادی جماعت کے چوہدری پرویز الہی کو وزیراعلیٰ نامزد کردیا۔ جس کے نتیجے میں اب وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں قاف لیگ اپوزیشن کی حمایت نہیں کرے گی۔ اس فیصلے پر قاف لیگ سے تعلق رکھنے والے وزیر مملکت طارق بشیر چیمہ سے شدید اختلاف کیا اور وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔
اُن کا موقف تھا کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے عمران خان کے خلاف ہی ووٹ دوں گا۔ پاکستان مسلم لیگ ق کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کو چوہدری پرویز الہٰی کے فیصلے پر شدید تحفظات ہیں۔ قاف لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین کے گھر پر چوہدری خاندان کا اہم بند کمرہ اجلاس ہوا۔ جس میں طارق بشیر چیمہ نے چوہدری پرویز الہٰی کے اس فیصلے پر شدید اعتراض کیا تھا۔
میرے ضمیر کی آواز ہے کہ میں عمران کے خلاف ووٹ دوں گا،
— Tariq Basheer Cheema (@TariqBashirMNA) March 28, 2022
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کے صاحبزادے اور رکن قومی اسمبلی چوہدری سالک حسین نے پارٹی اور خاندان میں اختلاف کی خبریں رد کردیں۔ نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہ اُن کی جماعت اور خاندان میں کوئی پھوٹ نہیں۔ قاف لیگ میں اختلافات کے بارے میں خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
میں نے وفاقی وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس سے استعفی دے دیا ہے۔@ammarmasood3 @murtazasolangi pic.twitter.com/bonbpRTpr7
— Tariq Basheer Cheema (@TariqBashirMNA) March 28, 2022
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے چوہدری پرویز الہٰی کو منحرف ارکان کو منانے کا ٹاسک دے دیا۔ اُدھر بلوچستان عوامی پارٹی ( باپ ) نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ یوں قومی اسمبلی میں باپ کے 4 ارکان اب تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کے ہمراہ ہوں۔
باپ نے یہ اعلان اپوزیشن لیڈرکے مرکزی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر آصف علی زرداری نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ شہباز شریف کو وزیراعظم بناکر ہی رہیں گے۔
Discussion about this post