بھارتی ریاست پنجاب میں مودی اور ان کے چیلوں نے خوب ڈراما رچایا مقصد صرف یہ تھا کہ کسی طرح ریاستی کانگریس حکومت کا بدنام کیا جائے اور اس کے خلاف ایسا محاذ کھڑا کردیا جائے کہ ریاست میں گورنر راج لگا کر متوقع انتخابات میں من پسند نتائج حاصل ہوں۔ مودی حکومت نے یہ واویلا بھی مچایا کہ جب وزیراعظم کا قافلہ فلائی اوور پر رکا ہوا تھا تو کسان احتجاجی ان کے انتہائی قریب آگئے تھے۔ مودی کے منظور نظر نیوز چینلز نے یہ شور برپا کیا کہ احتجاجی کسانوں نے سیکوریٹی حصار کو توڑا اور اگر یہ حملہ کردیتے تو کیا ہوتا۔
اس جھوٹ کو صحیح ثابت کرنے کے لیے مودی نواز میڈیا مظاہرین کی ویڈیوز ایڈٹ کرکے نشر کرتا رہا۔ جس کے جواب میں اب کسان مورچہ نے کچھ ایسی ویڈیوز جاری کی ہیں، جس میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ مودی کے قافلے کے قریب کسان نہیں بلکہ خود بھارتیا جنتا پارٹی کے کارکن تھےجو ہاتھوں میں پارٹی پرچم اٹھائے مودی کے حق میں نعرے لگارہے تھے۔ جبکہ کسان مظاہرین تو کئی کلو میٹر دور احتجاج کررہے تھے۔ کسان مورچہ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مودی نے پنجاب میں اپنی ریلی کی ناکامی کو چھپانے کے لیے کسانوں کو بدنام کرنے کی بھونڈی چال چلی لیکن یہ ناکام ہوگئی۔ ان کے مطابق اس ویڈیو سے یہ واضح ہوگیا کہ احتجاج کرنے والے کسانوں نے مودی کے قافلے کی طرف جانے کی کوشش بھی نہیں کی لیکن جو مودی کے قریب تھے وہ بھارتیا جنتا پارٹی کے کارکن ہی تھے۔
اسی بارے میں مزید پڑھنے کے لیے کلک کریں:
بھارتی پنجاب : کسانوں کا دبنگ احتجاج، مودی 20 منٹ تک مظاہرین میں پھنسے رہے
Discussion about this post