امریکی جریدے ” واشنگٹن پوسٹ ” کی کالم نگار اور صحافی رعنا ایوب جو انتہا پسند مودی سرکارکی سفاکیت کو اپنی تحریروں کے زریعے اجاگر کرتی ہیں۔ ان کے خلاف مودی حکومت نے نیا حربہ استعمال کیا ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے رعنا ایوب پر منی لارنڈنگ کیس کا الزام لگا کر ان کے بینک کھاتے کو منجمد کردیا ہے۔ جس میں بتایا جاتا ہے کہ 1.77 کروڑ روپے ہیں، جنہیں ضبط کرلیا گیاہے۔ ای ڈی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ رعنا ایوب کو 3 خیراتی مہم کے لیے عطیات ملے لیکن انہوں نے انہیں صحیح مقصد کے لیے استعمال نہیں کیا۔ اس انتقامی کارروائی میں یہ الزام بھی لگایا جارہا ہے کہ عطیات کے کچھ حصے کو مبینہ طور پرنجی اخراجات کے لیے استعمال کیا گیا۔ ای ڈی کے مطابق اس سلسلے میں رعنا ایوب کے خلاف ستمبر 2021 میں غازی آباد پولیس کے تحت پریونشن آف منی لانڈرنگ ایکٹ کی ایف آئی آر بھی کاٹی گئی تھی۔ جس میں کالم نگار پر فنڈز کی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا گیا ۔
اس میں صحافی کی طرف سے اپریل 2020 سے جون 2021 کے درمیان شروع کی گئی تین کراؤڈ فنڈنگ مہموں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ بہرحال اس سارے عمل کو بھارتی باشعور صحافی، مودی کے خلاف مسلسل آواز اٹھاتے رہنے کی انتقامی کارروائی قرار دے رہے ہیں۔ رعنا ایوب کئی کالمز میں مودی اور ان کی انتہا پسند حکومت کا چہرہ بے نقاب کرتی رہی ہیں۔ بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر ان کے کالم اور ٹی وی تبصرے دنیا بھر میں توجہ کا باعث بنتے ہیں۔ ای ڈی کی اس تازہ کارروائی کے سلسلے میں رعنا ایوب کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ بہرحال بیشتر صحافیوں نے اسے آزادی اظہار رائے پر حملہ قرار دیاہے۔
Discussion about this post