جرم کی ایک ایسی داستان ہدایت خلجی اور خلیل خلجی کے ساتھ جڑی ہے، جسے سن کر ہی روح کانپ جاتی ہے۔ لڑکیوں کو نوکری کا جھانسہ دیا جاتا۔ نشہ آور مشروب پلا کر ان کی عصمتوں کو تار تار کیا جاتا۔ اس درندگی کی ویڈیوز بنائی جاتی ہے۔ جس کے ذریعے ان معصوم اور بے بس لڑکیوں کو کیا بلیک میل کیا جاتا اور ان سے جسم فروشی کا کاروبار کیا جاتا جو اس دلدل میں پھنسنا نہیں چاہتیں، ان پر ظلم کے پہاڑ ڈھائے جاتے۔ بے رحم ہدایت خلجی اور خلیل خلجی چلاتے باقاعدہ اس سلسلے میں ریکٹ جن کے متعلق قائد آباد تھانے پولیس کا دعویٰ ہے کہ انہیں بااثر سیاسی شخصیات کی بھی سرپرستی رہی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان اب تک لگ بھگ 300سے زائد بھولی بھالی اور لاچار لڑکیوں کی زندگیاں برباد کرچکا ہے۔ جن کا تعلق ملک بھر سے ہے۔ گزشتہ سال ملزم ہدایت خلجی کے خلاف ایک خاتون نے بیوی ہونے کا دعویٰ کیا تھا جس پر اُسے سلاخوں کے پیچھے بھی کردیا گیا۔مگر پھر عدالت میں دونوں کی صلح ہوگئی لیکن اس بار ایک خاتون نے پولیس میں کرائی یہ رپٹ کہ اُس کی 2بیٹیوں کو ہدایت خلجی نے دو سال پہلے اغوا کرلیا ہے۔ جس پر پولیس ایکشن میں آئی۔ جس نے موبائل ٹریکنگ کے ذریعے ہدایت خلجی اور اس کے ساتھی خلیل خلجی کو گرفتار کیا تو ان کے پاس سے ملنے والے موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور دیگر الیکٹرونکس کا کئی سامان ملا ہے، جس کے ذریعے ہی اس گروہ کے اس مکروہ کاروبار کا انکشاف ہوا۔ پولیس کا کہنا ہے کہہ اغوا ہونی والی دونوں لڑکیوں کے موبائل ٹریکنگ کے ذریعے معلوم ہوا کہ وہ افغانستان میں ہیں۔ جس سے اس بات کا بھی پتا لگتا ہے کہ یہ گروہ لڑکیوں کی اسمگلنگ بیرون ملک بھی کرتا تھا۔ کوئٹہ پولیس کے مطابق گروہ کا ایک اور ساتھی شانی خلجی فرار ہے۔ جس کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
Press Conference about Video Scandal in Quetta by DIG Quetta pic.twitter.com/nKokUdyemz
— Balochistan Police Official (@CpoQuetta) December 9, 2021
Discussion about this post