بھارت میں مودی سرکار کی سرپرستی میں مسلمانوں کی نسل کشی اور انہیں اقلیتوں میں بدلنے کی سازش کے خلاف بالی ووڈ اداکار نصیرالدین شاہ بھی پھٹ پڑے۔ انہوں نے بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلم مخالف مہم جاری رہنے کی صورت میں بھارت میں خانہ جنگی کا انتباہ دے دیا ہے۔ بالی ووڈ اداکار نے بھارتی نیوز ویب سائٹ دی وائر کو انٹرویو دیتے ہوئے 10 روز قبل ہریدوار میں منعقد ہونے والے درھرم سنسد کے ارکان کی جانب سے کھلم کھلا مسلمانوں کی نسل کشی کے مطالبے پر کہا کہ میں حیران ہو کہ وہ کس بارے میں بات کررہے ہیں، ہم یہاں پیدا ہوئے، ہمارا تعلق یہی سے ہیں،ہم یہی رہیں گے۔ مسلمانوں کی نسل کشی کی کوششیں فوری طور بند نہیں ہوئی تو مسلمان جوابی جنگ لڑیں گے اورملک میں خانہ جنگی شروع ہوجائے گی۔
نام نہاد دھرم سنسد کے نفرت پھیلانے والے اس کاروبار کے آگے مودی سرکار کی خاموشی پر نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ مودی کی خاموشی سے لگتا ہے کہ انہیں حالات کی کوئی پرواہ نہیں، وزیراعظم نسل کشی کی دھمکیاں دینے والوں کو سوشل میڈیا پر فالو کرتے ہیں۔
بھارت میں مسلمانوں کو معاشی طور پر کمزور کرنا ان سے بنیادی حق سے محروم کردینے سے متعلق بالی ووڈ اداکار کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کو بے کار اور پسماندہ بنایا جارہا ہے، انہیں دوسرے درجے کا شہری بنایا جارہا ہے اور یہ ہرشعبے میں ہورہا ہے۔
بھارت میں مسلمان ہونا کیسا ہے؟ کے سوال پر نصیرالدین شاہ نے جواب دیا کہ بھارتی مسلمانوں میں خوف پھیلایا جارہا ہے ، مسلمانوں میں ایک فوبیا پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مسلمانوں کو کچلا جائے گا تو وہ دفاع کریں گے۔ مجھے یہاں خوف محسوس نہیں ہوتا لیکن ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کے لیے فکرمند ہونا چاہیے۔
یہ پڑھنا مت بھولیں:
بھارت میں ہندو انتہا پسندوں کا ایکا، مسلمانوں کی نسل کشی کی کھلے عام دھمکیاں
Discussion about this post