پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کامران شاہد کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں عسکری قیادت تھی،جس میں بتایا گیا کہ نہ کسی قسم کی سازش ہوئی اور نا ہی ایسے کوئی شواہد ہیں۔ جھوٹ کا سہارا لے کرحقائق کومسخ کرنے کا حق کسی کونہیں ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے کچھ عرصے افواج اور عسکری قیادت کے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ رائے دینے کا حق سب کو ہے لیکن حقائق کو مسخ کرکے جھوٹ کا سہارہ لے کر ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کا حق کسی کو نہیں۔
میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ 2020 سے پاکستانی فوج نے اپنے بجٹ میں کوئی اضافہ نہیں کیا۔ فوج نے 100 ارب روپے بجٹ کم لیا ہے۔ اسی طرح یوٹیلیٹی بلز کی مد میں اخراجات محدود کیے ہیں۔ کانفرنسز آن لائن کردی گئی ہیں۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ چین پر اظہار کرتے ہوئے میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ اس اہم دورے میں آرمی چیف کی چینی صدر سے بھی ملاقات ہوئی۔ پاک چین تعلقات خطے میں امن کے لیے اہم ہیں۔ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی میں کوئی کمی نہیں آنے دی، سی پیک کی سیکیورٹی خصوصی طور پر پاک فوج کو دی گئی۔ سی پیک منصوبوں کی سیکیورٹی پر 24 گھنٹے کام کیا جارہا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ سال کورونا کی مد میں ملنے والے 6 ارب حکومت پاکستان کو واپس کیے ہیں۔ فوجی فاؤنڈیشن سے سالانہ 20 لاکھ سے زائد مریض صحتیاب ہو رہے ہیں۔
Discussion about this post