ذہنوں میں جیسے نقش ہے وہ تصویر، جس میں سفاری پارک کا نگراں سیلفی لے رہا تھا اور پس منظر میں دو گوریلے پوز دینے میں مصروف تھیں،یہ تصویر دنیا بھر میں وائرل ہوئی تھی۔ انہی میں سے ایک مادہ گوریلا نڈاکاسی تھی جو طویل علالت کے بعد کانگو میں چل بسی۔ ویرونگا نیشنل پارک کے مطابق وہ انتہائی دکھ کے ساتھ یہ اعلان کررہے ہیں کہ نڈاکاسی اب اس دنیا میں نہیں رہی۔ جس نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے تک مہمانوں کو اپنی دلچسپ حرکتوں سے سب کو لطف اندوز کیا۔ نڈاکسی نے اپنے نگراں اور دوست آندرے بوما کے محبت بھرے بازوؤں میں آخری سانس لی۔ اور اس منظر کو دیکھ کر ہی دل تڑپ جاتا ہے۔
پارک کے نگراں آندرے بوما کو ننھی منی نڈاکسی 2007میں اُس وقت ملی تھی جب اس کی مردہ ماں قریب میں تھی۔ نڈاکاسی کی ماں کو مسلح ملیشیا نے گولی ماری تھی۔ خوش قسمتی سے آندرے بوما بروقت پہنچ گیا، جس نے نڈا کاسی کو بچا لیا۔ نڈاکسی کی عمر اُس وقت صرف 2ماہ تھی۔ جس کے بعد آندرے بوما نے اسے سفاری پارک لا کر دن و رات دیکھ بھال کی۔ آندرے بوما کا کہنا ہے کہ چھوٹی سی عمر میں اس کو موسم کی سختی اور نرمی سے بچانا اُس کے لیے کسی آزمائش سے کم نہیں تھا لیکن اُس نے یہ کام کیا۔
وہ انتہائی دکھ بھرے لہجے میں کہتا ہے کہ اُسے فخر ہے کہ نڈاکاسی اس کی دوست تھی، جسے اُس نے اپنے بچوں کی طرح پالا ۔مادہ گوریلا نے کئی ٹی وی شوز اور فلموں میں بھی کام کیا۔ ا ن میں ’ویرونگا‘ نامی دستاویزی فلم نمایاں ہے۔
Discussion about this post