’ وہ جب میرے پاس آئے تو بار بار بس یہی کہہ رہے تھے کہ مجھے کھیلنا، مجھے ٹیم کے ساتھ رہنا ہے۔وہ مجھ سمیت آئی سی یو میں موجود ڈاکٹرز سے بار بار یہی کہہ رہے تھے۔‘ یہ الفاظ ہیں دبئی کے میڈور اسپتال کے ماہر ڈاکٹر ساحرسین العابدین کے، جن کا ماننا ہے کہ پاکستانی وکٹ کیپر کا دو دن تک آئی سی یو کے بستر پر پڑے رہنے کے بعد دوبارہ سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلنا کسی معجزے سے کم نہیں۔
ڈاکٹر ساحر کا تعلق بھارت سے۔ ان کے مطابق پاکستانی وکٹ کیپر محمدرضوان آئی سی یو میں سینے میں شدید انفکیشن کی وجہ سے داخل ہوئے تھے لیکن وہ ساتھ ہی محمد رضوان کی ہمت اور حوصلے کی داد دیتے ہیں، جنہوں نے صرف ٹیم کے خاطر تمام تر درد اور تکلیفیں برداشت کیں اور دو دن کے اندر اپنے پیروں پر ایسے کھڑے ہوئے کہ آسٹریلیا جیسے بالنگ اٹیک کے خلاف 52گیندوں پر زبردست انداز میں 67رنز اسکور کیے۔ بھارتی نژاد ڈاکٹر ساحر کے مطابق رضوان کو اسپتال میں داخل ہونے سے قبل تین سے پانچ دن سے وقفے وقفے سے بخار، مسلسل کھانسی اور سینے میں جکڑن کی تکلیف تھی۔
میچوں کے دوران وہ درد کو کم کرنے کے لیے قوت بخش دوائیں کھا رہے تھے۔ لیکن جب وہ اسپتال میں داخل ہوئے تو ان کا درد بڑھ چکا تھا۔ جبھی اُ ن سے کہا گیا کہ جتنی جلدی ہو، علاج کرائیں تاکہ درست تشخیص کی جاسکے۔محمد رضوان کے مختلف ٹیسٹ لیے گئے تو معلوم ہوا کہ ان کی غذائی نالی کے اندرونی پٹھوں میں دردناک حد سکڑاؤ آگیا ہے۔ ڈاکٹر ساحر بتاتے ہیں کہ اسی سکڑاؤ کی وجہ سے محمد رضوان کے سینے میں اچانک شدید درد محسوس ہوا۔ جس کے باعث فوری طور پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کیا گیا۔ اس دوران محمد رضوان کی بے چینی اور پریشانی نے ڈاکٹرز کو ہلا کر رکھ دیا۔ جو بس یہی چاہتے تھے کہ جتنی جلد ی ہو وہ فٹ ہوجائیں۔بہرحال اس کے باوجود وہ 2راتیں آئی سی یو میں رہے اور بیماری سے جنگ لڑتے رہے۔
بھارتی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ رضوان کی شدید خواہش تھی کہ وہ اہم ناک آؤٹ میچ میں پاکستان کے لیے کھیلیں۔ڈاکٹر اُن کی خود اعتمادی اور لگن کے ساتھ ساتھ قوت ارادی دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ عام طور پر جس تکلیف کا شکار رضوان تھے، اس سے صحت یاب ہونے کے لیے کم از کم 5سے 7دن لگتے ہیں۔پاکستانی وکٹ کیپر محمد رضوان کی حالت بہتر ہوئی تو اُنہیں بدھ کو اسپتال سے فارغ کردیا۔ جس کے اگلے روز انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل کھیلا۔ بھارتی ڈاکٹر اس بات کا اعتراف کرتے ہیں کہ جتنی جلدی محمد رضوان روبہ صحت ہوئے اور پھر میچ میں ایکشن میں نظر آئے، وہ واقعی کمال ہے۔ ڈاکٹر ساحر سین العابدین کا تعلق بھارتی ریاست تامل ناڈو کے شہر ویلور سے ہے اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے دبئی کے اسپتال میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔
Discussion about this post