امریکی ریاست ٹیکساس کے اسکول پر فائرنگ کا رواں سال کا بدترین واقعہ، امریکی ریاست ٹیکساس کے علاقے یوویلدے کے ایک ایلیمنٹری اسکول میں 18 سالہ نوجوان اسلحہ لے کر داخل ہوا اور طالب علموں میں اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، جس کی زد میں آکر 18 کم سن بچوں اور ایک ٹیچر سمیت 21 افراد مارے گئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف کے مطابق ہلاک ہونے والے طالب علموں کی عمر 5 سے 11 سال کے درمیان ہے جبکہ پولیس کی جوابی کارروائی میں 18 سالہ حملہ آور بھی مارا گیا۔
امریکی میڈیا ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بندوق بردار شخص کا نام سالویڈر رامس ہے جو یووالڈی شہر کا رہائشی اورمقامی اسکول کا طالب عمل تھا۔ جس نے اسکول پر حملہ کرنے سے قبل اپنی دادی پر بھی فائرنگ کی تھی تاہم وہ حملے میں محفوظ رہیں اور انہیں ہوائی جہاز کے ذریعے سان انتونیو منتقل کردیا گیا ہے۔
امریکی صدر جوبائیڈن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بندوق رکھنے والوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور کانگریس پر دباؤ ڈالیں کہ بندوق رکھنے کے حوالے سے موزوں رولز بنوائے۔
ٹیکساس ایلیمنٹری اسکول کے دردناک واقعے کو 2012 کے بعد اسکول پر اب تک کا بدترین حملہ قرار دیا جارہا ہے، 2012 میں سینڈی ہوک میں بھی ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جس میں مسلح فرد کی اندھادھند فائرنگ سے 20 بچے سمیت اسکول انتظامیہ کے 6 افراد ہلاک ہوئے تھے، آج ہونے والے اس درد ناک حملے پر وائٹ ہاوس کی جانب سے سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔ واقعے پر امریکی پرچم سرنگوں رہے گا۔
Discussion about this post